ملکی ترقی کے سفر میں خلل سے بہت بڑا دھچکا لگا ،عوام کے ووٹ کا احترام قومی ایجنڈے کا آئٹم نمبر ون ہونا چاہیے جس کے لیے قوم کے ساتھ مل کر پوری جان لڑائوں گا،

عوام کو سماجی‘ معاشی‘ معاشرتی اور عدالتی انصاف دیں گے، پاکستان میںاگر چند لوگوں کے پاس زمین اوررہنے کے لیے مکان ہے تو باقی لوگوں کے پاس بھی ہونا چاہیے، اپنا گھر بنانے کی استطاعت نہ رکھنے والے لوگوں کو سستے داموں گھر بنا کر دینے کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا پورا ارادہ رکھتے ہیں، خواہش ہے کہ ایسے غریب لوگ جو مالی کمزوری کی وجہ سے مقدمات کی پیروی نہیں کر سکتے ریاست ان کی مدد کر ے، اس کیلئے آئین میں ترامیم کی ضرورت پڑے گی تو وہ بھی کریں گے،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی مزار اقبالؒ پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 14 اگست 2017 17:54

ملکی ترقی کے سفر میں خلل سے بہت بڑا دھچکا لگا ،عوام کے ووٹ کا احترام ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2017ء) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے سفر میں خلل سے بہت بڑا دھچکا لگا، عوام کے ووٹ کا احترام قومی ایجنڈے کا آئٹم نمبر ون ہونا چاہیے جس کے لیے قوم کے ساتھ ملک کر پوری جان لڑائوں گا،عوام کو سماجی معاشی معاشرتی اور عدالتی انصاف دیں گے، پاکستان میںاگر چند لوگوں کے پاس زمین اوررہنے کے لیے مکان ہے تو باقی لوگوں کے پاس بھی ہونا چاہیے، اپنا گھر بنانے کی استطاعت نہ رکھنے والے لوگوں کو سستے داموں گھر بنا کر دینے کے ایجنڈے پر عمل کرنے کا پورا ارادہ رکھتے ہیں، خواہش ہے کہ ایسے غریب لوگ جو مالی کمزوری کی وجہ سے مقدمات کی پیروی نہیں کر سکتے ریاست ان کی مدد کر ے،اس کے لیے آئین میں ترامیم کی ضرورت پڑے گی تو وہ بھی کریں گے،وہ پیر کے روز مزار اقبالؒ پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان قائداعظم کی قیادت میں جمہوری اور قانونی جدو جہد اور ووٹ کی طاقت سے وجود میں آیالیکن بدقسمتی سے ہم نے جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کر کے نظریہ ضرورت ایجاد کر لیا جس کے نتیجہ میں قائداعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا لیکن ہم نے ملک ٹوٹنے سے سبق نہیں سیکھا،وہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اس راستے پر گامزن کیا جائے جو قائداعظم ؒ نے طے کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی یہ طے کرنا ہوگا کہ ملک میں ہر صورت اور ہر قیمت پر ووٹ کے تقدس کو برقرار رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت عوام کی رائے کا احترام، عوام کی حکمرانی اور آئین کی بالا دستی کا نام ہے،اس کو قائم رکھنے کے لیے ہمیں قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کا پاکستان بنانا ہوگااور قانون کا احترام کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ ہم آج اپنے دلوں سے پوچھیں کہ کیا ہم خوشی کے ساتھ وطن عزیز کا 70واں یوم آزادی منا رہے ہیں، خوشی تب ہوتی کہ اگر مشرقی پاکستان ہمارے ساتھ ترقی میں پیش پیش ہوتا ، اگر ہم واقعی ووٹ کا تقدس کا احترام کرتے تو آج ہمیں کبھی یہ دن نہ دیکھنا پڑتا،سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موجود ہ حکومت نے 4سال عوام کی خدمت کی اور اپنے وعدے پورے کیے اور لوگوں کی توقعات پورا اترے،دنیا نے دیکھا کہ اسلام آباد سے انسانوں کا سمندر ہمارے ساتھ آیا،وہ دیکھ رہے تھے کہ پاکستان کی ترقی عروج پر تھی ،ملک میں خوشحالی آرہی تھی،ہماری بنیادی ضرورتیں پوری ہور ہی تھیں،ہم نے اپنے قومی ایجنڈا کو پورا کیا ،ابھی ایک سال اور باقی تھا،ہمارا ایجنڈا یہ تھا کہ ملک میں بجلی وافر بلکہ سستی بھی ہو جاتی،لوگوں کو سستا اور فوری انصاف دینا آئندہ کے ایجنڈا میں شامل تھا اس کے لیے اب بھی تیار ہیں ، اس مقصد کے لیے ہمیں نئے قوانین بنانے یا قانون میں ترامیم کی ضرورت کرنی پڑے گی تووہ بھی کریں گے،عوام کو سماجی معاشی معاشرتی اور عدالتی انصاف دیں گے یہ نہیں ہونا چاہیے کہ دادے کے زمانے کا کیس پوتا بھگتے،ملک میں مساوات نہ ہو، کسی کو معاشی انصاف تک نہ ملے کیونکہ پاکستان بنانے کا یہ مقصد نہیں تھا،انہوںنے کہا کہ پاکستان کی سرزمین 20کروڑ عوام کی ملکیت ہے چند لوگوں کی نہیں ،اگر چند لوگوں کے پاس زمین اوررہنے کے لیے مکان ہے تو باقی لوگوں کے پاس بھی ہونا چاہیے،ہمارا ایجنڈا تھا کہ گھر بنانے کی استطاعت نہ رکھنے والے لوگوں کو سستے داموں گھر بنا کر دیں گے اور اس ایجنڈے پر عمل کرنے کا اب بھی پورا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط ہو جائے،انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ایسے غریب لوگ جو مالی کمزوری کی وجہ سے مقدمات کی پیروی نہیں کر سکتے ،ریاست ان کی مدد کر ے،اس کے لیے ترامیم کی ضرورت بھی پڑے گی تو وہ بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹوں کی طاقت سے اگلی دفعہ اقتدار میں آ کر ان تمام ایجنڈوں کو پورا کریں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 2013ء میں عوام کی طرف سے یہ مطالبہ تھا کہ ملک میں بجلی نہیں ،ہم نے یہ وعدہ پورا کیا ،ملک میں امن قائم کیا ،گیس کی فراہمی سمیت بڑے بڑے مطالبے پورے کیے،2012ء میں عوام ٹی وی سکرینوں پر ملک کا حشر دیکھ رہے تھے لیکن آج ملک ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہے ،انہوں نے کہا کہ حالیہ سیاسی بحران سے معیشت کو بڑا دھچکا لگا ،اگر ترقی کے اس سفر میں خلل نہ پڑتا تو ملک اور مزید ترقی کرتا لیکن ہمارے لیے اس خلل سے بہت بڑا سیٹ بیک ہوا ،اس تسلسل کو قائم رکھنا ہمارے لیے آسان بات نہیں ہوگی،انہوں نے کہا کہ ملک میں 70سال سے چلا آنے والا تماشہ اگر بند نہیں ہوتا تو خدانخواستہ یہ ملک کو کسی حادثہ سے دوچار نہ کر دے جس کا پاکستان کبھی بھی متحمل نہیں ہوسکتا،سابق وزیر اعظم نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ وہ عوام کے ووٹ کا بھی احترام کرائیں گے اور یہ قومی ایجنڈے کا آئٹم نمبر ون ہونا چاہیے ،اس کے لیے قوم کے ساتھ ملک کر پوری جان لڑائوں گا۔