آزادی کے سترویں سال بھی سویلین بالادستی کا خوب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا‘ پروفیسر ساجد میر

دو قومی نظریہ کو مسخ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، قیام پاکستان کے مقاصد کو نیا بہروپ دینے کی سازش ہو رہی ہے

پیر 14 اگست 2017 17:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2017ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ آزادی کے سترویں سال بھی سویلین بالادستی کا خوب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا،منتخب حکومتوں کو گھر بھیجنے کی روایت ختم کرنے کے لیے جمہوری قوتوں کو متحد ہونا ہو گا۔ وہ بریڈ فورڈ میں پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ دو قومی نظریہ کو مسخ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ قیام پاکستان کے مقاصد کو نیا بہروپ دینے کی سازش ہو رہی ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا اور اسکی بقا بھی اسلام کے نظام سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے بقول’’ پاکستان کا مطالبہ ایک زمین کا ٹکڑا حاصل کرنے کیلئے نہیں کیا تھا‘ بلکہ ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرنا چاہتے تھے‘ جہاں ہم اسلام کے اصولوں کو آزما سکیں۔

(جاری ہے)

‘‘ افسوس قائداعظم کانام لینے والے حکمرانوں نے وطن عزیز کو اسلام کی تجربہ گاہ نہیں بنایا، جمہوری اور آمرانہ دونوں ادوار اس طرف میں توجہ نہیں دی۔ دہشتگردی، سیاسی خلفشار اور علاقائی حالات کے تناظر میں قومی یکجہتی و یگانگت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن پاکستان کے عظیم تر سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے در پے ہے۔ ملک میں برداشت کا کلچر د م توڑ رہا ہے سیاسی و مذہبی رواداری کی جگہ نفرت لے رہی ہے۔

ہمارے متشددانہ رویے جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کا خدانخواستہ باعث بن سکتے ہیں ۔جس کی بنیاد پر بانیانِ پاکستان نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک آزاد و خودمختار ارض وطن کے خواب کو حقیقت کے قالب میں ڈھالا تھا۔ آج ہمیں جمہوریت کے تحفظ اور ملک کی سلامتی کیلئے زیادہ فکرمند ہونا چاہیے۔ دہشتگردی، سیاسی خلفشار اور علاقائی حالات قومی یکجہتی و یگانگت کے متقاضی ہیں۔ تقریب میں ممتاز دانشور علامہ محمد شفیق خاں پسروری، ڈاکٹر محمد حماد لکھوی ، حافظ حبیب الرحمن، مولانا عبدالہادی العمری، حافظ مطیع الرحمن اورمولانا شریف اللہ نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :