نواز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف تکنیکی بنیاد پر نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے،رانا تنویر حسین

عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے، نواز شریف اپنی بحالی کیلئے آئینی ترمیم کی بات نہیں کررہے،آئینی بالادستی کی بات کی ہے ، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے،انٹرویو

اتوار 13 اگست 2017 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء رانا تنویر نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف تکنیکی بنیاد پر نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے، عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ نواز شریف اپنی بحالی کیلئے آئینی ترمیم کی بات نہیں کررہے نواز شریف نے آئینی بالادستی کی بات کی ہے، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔

اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء رانا تنویر نے کہا کہ عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے عدالتی نظام میں اصلاحات کا عمل کافی عرصے سے جاری ہے ۔ اداروں کو اپنی آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ 1973 ء کے آئین میں بہت سی ترامیم کے ذریعے بگاڑ پیدا کای گیا ہے ہم اس وقت بھی مختلف اداروں سے متعلق شکایات ملتی رہی ہیں سابق وزیراعظم نواز شریف نے آئین کی بالادستی کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف اپنی بحالی کیلئے آئین میں ترمیم کی بات نہیں کررہے۔ قانون کے تحت ترمیم کی بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نااہلی کے فیصلے کے خلاف تکنیکی بنیاد پر نظر ثانی کیلئے غور کررہے ہیں نواز شریف کو اس سے قبل دو بار ہٹایا گیا ‘ 2013 ء کے انتخابات میں کامیابی کے ایک سال بعد ہی دوبارہ سازشیں شروع ہوئیں اور دھرنے دیئے گئے اب سیاسی قوتوں کو یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہونا ہوگا۔

18 ویں ترمیم میں بھی مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کہتی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ نہیں آتے تو عمران خان نے تو ن سے پارلیمنٹ کو اہمیت چاہتے ہیں۔ عمران خان پارلیمنٹ آتے ہی نہیں ہیں وہ وزیراعظم کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے بھی نہیں آئے۔ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو حصہ ڈالنا ہوگا۔