ہم وطن عزیز پاکستان کی طرح 73ء کے آئین کا بھی دفاع کریں گے،مقررین

62اور 63ء کے خاتمہ کی کوشش کرنے والوں کو ملک میں سیاست کا کوئی حق نہیں ہم پاکستان کے نظریہ اور دستور کے محافظ ہیں‘ آئین کو بازیچہ اطفال نہیں بنانے دیں گے، انتشار اور پارٹی بازی نہیں اتحاد کی سیاست کریں گے اب ملک میں کرپشن، توڑ پھوڑ اور دہشت گردی نہیں چلے گی، صاد ق اور امین قیادت فراہم کریں گے،عورتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی تعلیم کا بہتر انتظام کریں گے، این اے 120کسی کی جاگیر نہیں‘ ملی مسلم لیگ ضمنی الیکشن میں بھرپور مقابلہ کرے گی آج 14اگست کو ملک بھر میں بڑے جلسوں، کانفرنسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا مزدوروں کو حقوق دلوائے گی،یونین کونسل سطح پر خدمت کی کمیٹیاں بنائیں گے مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کی جائے گی، اقتصادی راہداری کو عظیم نعمت سمجھتے ہیں،ملی مسلم لیگ کی استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 اگست 2017 22:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2017ء) سی و مذہبی جماعتوں کے قائدین، تاجر اور وکلاء رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہم وطن عزیز پاکستان کی طرح 73ء کے آئین کا بھی دفاع کریں گے۔آئین کی دفعہ 62اور 63ء کے خاتمہ کی کوشش کرنے والوں کو اس ملک میں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں۔ہم پاکستان کے نظریہ اور دستور کے محافظ ہیں‘ آئین کو بازیچہ اطفال نہیں بنانے دیں گے۔

انتشار اور پارٹی بازی نہیں اتحاد کی سیاست کریں گے۔ اب ملک میں کرپشن، توڑ پھوڑ اور دہشت گردی نہیں چلے گی۔ ملک کو صاد ق اور امین قیادت فراہم کریں گے۔عورتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کی تعلیم کا بہتر انتظام کریں گے۔ این اے 120کسی کی جاگیر نہیں‘ ملی مسلم لیگ ضمنی الیکشن میں بھرپور مقابلہ کرے گی۔ملی مسلم لیگ آج 14اگست کو ملک بھر میں بڑے جلسوں، کانفرنسوں اور ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کی صنعت کا پہیہ تیزی سے چلائیں گے۔ ملی مسلم لیگ مزدوروں کو حقوق دلوائے گی۔یونین کونسل کی سطح پر خدمت کی کمیٹیاں بنائیں گے۔میڈیکل،ریلیف کے کام کو گلی کوچے تک پہنچائیں گے۔ہم نوجوانوں کو نظریہ پاکستان پڑھائیں گے۔ مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کی جائے گی۔ حافظ محمد سعید کی نظربندی کشمیریوں کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اصلاح کی جائے۔کوئٹہ دھماکہ نظریہ پاکستان پر حملہ ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کو عظیم نعمت سمجھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار للهh ناصر باغ مال روڈ پر ملی مسلم لیگ کی استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد، لیاقت بلوچ، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، محمد علی درانی، مولانا فضل الرحمن خلیل، محمدیعقوب شیخ،مولانا امیر حمزہ، سردار گوپال سنگھ چاولہ، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری،ذاکرالرحمن صدیقی، محمد شفیق رضا قادری،حافظ عبدالرئوف ،رانا شمشاد احمد سلفی،حق نواز گھمن،حافظ خالد ولید،ابوالہاشم ربانی،غلام قادر سبحانی،تابش قیوم،شیخ نعیم بادشاہ، مولانا بشیر احمد خاکی،مولانا ادریس فاروقی،حافظ عثمان شفیق،علی عمران شاہین ودیگر نے کیا۔

اس موقع پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان سمیت وکلاء، تاجروں، طلباء اور تمام مکاتب فکر اور شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد موجود تھے۔ ملی مسلم لیگ کی جانب سے کئے گئے انتظامات کم پڑ گئے۔لوگوں کیلئے مال روڈ پر کھڑے ہونے کیلئے جگہ نہ ملنے پر ناصر باغ کے گیٹ کھول دیے گئے۔ ہزاروں افراد نے گرائونڈ اور سڑکوں کے اطراف میں کھڑے ہو کر مقررین کے خطابات سنے۔

اس دوران ملی نغموں کی گونج کے دوران ملی مسلم لیگ کے پرچم لہرائے جانے سے زبردست جذباتی منظر دیکھنے میں آیا۔ ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم انتشار ،پارٹی بازی کی نہیں بلکہ اتحاد کی سیاست کریں گے،سب مذہبی و سیاسی جماعتوں،سماجی تنظیموں ،وکلاطلباء سب کو ساتھ لے کر چلیں گے اور اتحاد کی فضا قائم کر کے دشمنوں کو دیس نکالا دیں گے،دنیا ہمیں جانتی ہے ہمیں نان سٹیٹ ایکٹر کہا گیا ۔

ہم خدمت کے میدان میں نکلے ،برداشت نہیں کیا گیا،دعوت کے میدان میں قدغنیں،تعلیم کے میدان میں نکلے تو بھی قدغنیں لگائی گئیں۔ہمارے تعلیمی اداروں میں سائنس ،انگلش پڑھائی گئی مگر پھر بھی انہیں برداشت نہیں کیا گیا،انہوں نے کہا کہ کشمیر کی بات کرنا ہمارا جرم قرار دیا گیا،حافظ محمد سعید کشمیریوں کے محسن ہیں انہیں نظربند کیا گیا ،ہمارے راستے مسدود کئے گئے پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ میدان سیاست میں کھڑے ہوں گے،اسوقت تک نظرئے کا دفاع نہیں ہو سکتا جب تک سیاست میں کردار ادا نہ کیا جائے،آج ہم مال روڈ پر اعلان کرتے ہیں کہ آنے والے سات سالوں میں نظریہ کا پاکستان،قائد اعظم ،علامہ اقبال کے تصور کا پاکستان بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تحفظ اور نظریئے کا دفاع کریں گے۔تعلیمی اداروں میں آٹھ کروڑ طلبا ہیں ہم نظریہ پاکستان کو تعلیمی نصاب کی بنیاد قرار دیں گے۔جس طرح پاکستان کا دفاع کریں گے اسی طرح 73کے آئین کا بھی دفاع کریں گے۔ہم پاکستان کے نظریئے اور دستور کے محافظ ہیں۔کوئی مت سوچے کی آئین کو بازیچہ اطفال بنائے گا ،باسٹھ تریسٹھ کی شقوں کو نکالنے کی بات کی جارہی ہے،ہم ان شقوں کا دفاع کریں گے اور صادق و امین قیادت لائیں گے۔

پاکستان کے فرزند ،حقیقی وارث کھڑے ہو گئے ہیں،کرپشن،دہشت گردی،توڑ پھوڑکے سلسلے نہیں چلیں گے،پاکستان کو وحدت کی لڑی میں پروئیں گے۔ سیف اللہ خالد نے کہاکہ بلوچستان ہماری جان ہے،سندھ ہماری جان ہے،پنجاب ہماری بہار ہے،خیبر پی کے دفاعی حصار ہے ،گلگت بلتستان کے باسیوں کوقومی دھارے میں لائیں گے،آزاد کشمیر کے مسائل حل کریں گے،لسانیت،صوبائیت کی بنیاد پر تمام سازشوں کوختم اور قوم کو متحد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ محبت اور اتحاد کے رشتے میں سب کو پروئیں گے،افواج پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،بہادر افواج کی قربانیوں کی نتیجے میں پاکستان محفوظ ہے،کلبھوشن یادیو کی وکالت کرنے والے سنیں ہر روز معصوموں کی لاشیں گرتی ہیں،پاک فوج کے جوان شہید ہوتے ہیں تمہاری زبانیں حرکت میںنہیں آتیں،تم کس کی نمائندگی کرتے ہو۔

ہم ایسی پالیسیاں لائیں گے کہ کھیت کھلیان سرسبز و شاداب ہو۔ہم بلوچستان کو روشن کر رہے ہیں،ملی مسلم لیگ صرف حکومت حاصل کرنے کے لئے نہیں ہم پاکستان کی ہر اعتبار سے خدمت کریں گے اور یہ ہماری سیاست کا طرہ امتیاز ہو گی،پاکستان کی صنعت کا پہیہ اور تیزی سے چلائیں گے۔پاکستان میں پچاس فیصد سے زیادہ عورتیں ہیں انکے حقوق کی حفاظت اور تعلیم کا بہتر انتظام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملی مسلم لیگ شاندار پالیسیاں ترتیب دے رہی ہے،ہم نوجوانوں کو نظریہ پاکستان پڑھائیں گے اور پیٹ کی خاطر جینے کی بجائے نظریہ پر جینا سکھائیں گے،مزدوروں کو حقوق دلوائیں گے۔یونین کونسل کی سطح پر خدمت کی کمیٹیاں بنائیں گے۔میڈیکل،ریلیف کے کام کو گلی کوچے تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان نے کشمیر کو شہہ رگ کہا تھا ملی مسلم لیگ کے کارکن اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کشمیر کو آزادی نہیں مل جاتی،اقوام متحدہ کے پاس اٹھارہ قراردادیں موجود ہیں ان پر عمل کرنے کا وقت ہے،کشمیرمیں بہنے والا لہو کشمیریوں کا نہیں بلکہ میرا لہو ہے،کشمیر ہمارے ایمان کا حصہ ہے انکا بہتا لہو برداشت نہیں کریں گے۔

ستر سال سے ٹال مٹول کیا جا رہا ہے اب استصواب رائے کا حق دیا جائے تا کہ کشمیری آزادی سے رہ سکیں،ہم کشمیریوں کی تحریک میں قدم سے قدم ملا کر ساتھ کھڑے ہوں گے۔حکومت پاکستان خارجہ پالیسی کی اصلاح کرے اور مرکزی نقطہ کشمیر کو بنائے ،کشمیر خارجہ پالیسی میں نہیں تو کوئی پالیسی نہیں۔دنیا بھر میں سفارتخانوں کو متحرک کر کے کشمیر کا کیس دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔

ہم اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کریں گے۔تھرپارکر میں زیادہ ہندو ہیں وہان ہم نے خدمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کوئٹہ دھماکہ نظریہ پاکستان پر وار ہے،دشمن کو پیغام دیتے ہیں کہ اوقات میں رہو ہم معصوموں کا خون بہا کر جواب نہیں دیتے بلکہ میدانوں میں دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے اتحاد کوقدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،سعودی عرب کی قیادت میں اکتالیس ممالک کے اتحاد کو مبارکباد دیتے ہیں۔

پاک چائنہ راہدای کو عظیم نعمت سمجھتے ہیں۔سی پیک کی حفاظت کے لئے جانیں قربان کرنا پڑیں تو دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ این ای120میں محمد یعقوب شیخ صادق و امین امیدوار کی حمایت ملی مسلم لیگ نے کی۔ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم چلائیں گے۔لوگ والہانہ استقبال کر رہے ہیں،ہم تجربہ نہیں کر رہے ،کوئی یہ مت سوچے کہ یہ اس کی نشست ہے ،ہم میدان میں آ گئے ہیں ،اب میدان واضح کرے گا کہ یہ حلقہ نواز شریف کا ہے یا حافظ محمد سعید کا ہے۔

آج عز م کر نا ہے کہ گلی گلی ،کوچے کوچے میں ملی مسلم لیگ کے لئے کام کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میدان سیاست میں فاتحانہ انداز میں قدم رکھا،آج کا اجتماع ملی مسلم لیگ کی فتح کا پہلا دن ہے۔ملی مسلم لیگ سات اگست کو اس کا قیام عمل میں آیا،آج چھٹا دن ہے،کل چودہ اگست کو ساتواں دن ہو گا،ہماری رفتار،کردار کو دنیا دیکھے گی،ستر سال گزر چکے جس بنیاد پر پاکستان وجود میں آیالاکھوں قربانیوں کے نتیجے میں یہ ملک حاصل کیا گیا ایک نظریہ لاالہ الااللہ تھا ،ہم اعلان کرتے ہیں کہ پاکستان میں اس نظریئے کا راج قائم کریں گے جس پر پاکستان وجود میں آیا تھا۔

جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی مسلم لیگ کے تاسیسی جلسہ پر قائدین و کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،مجھے خوشی ہے اورہم طویل مدت سے یہ خواہش رکھتے تھے کہ مخلص اور دین سے محبت کرنے والے لوگ میدان عمل میں آئیں۔ اسلام،نظریہ پاکستان، تہذیب،تعلیم،مدرسہ،یونیورسٹی،سائنس ،ٹیکنالوجی پر جتنی مرضی بات کریں لیکن جب تک اقتدار اور پالیسی پر حق والوں کا غلبہ نہیں ہو گا عوام کو حق نہیں مل سکتا،انہوں نے کہا کہ مغرب کا منصوبہ ہے کہ اسلام و مسلمان منتشر ہوں،فرقہ پرستی کے راستوں پر چلیں اور مسلمانوں پر اپنے ایجنڈے کو غالب کریں ،آج وقت ہے کہ یکجہتی و وحدت کا ماحول پیدا کیا جائے۔

پاکستان اللہ کی نعمت اور ایٹمی صلاحیت ہے،سی پیک کا منصوبہ کامیابی سے جاری ہے۔ اللہ نے پاکستان کو جغرافیائی طاقت دی ہے لیکن کرپٹ اور نااہل عناصر عوام کا استحصال کر رہے ہیں۔عوام کا کوئی پرسان حال نہیں،اب چاہتے ہیں کہ مرضی سے آئین بدلیں ،باسٹھ تریسٹھ بدلیں اور اپنی سوچ کرپشن بدلنے کی بجائے آئین کا حلیہ بدلنا چاہتے ہیں،واشنگٹن،برطانیہ کے حکم پر قرآن و سنت کی بالا دستی والے آئین کو بدلنا چاہتے ہیں،جب تک ہم زندہ ہیں کوئی یہ آئین نہیں بدل سکتا۔

دفاع پاکستان کونسل و جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ ملی مسلم لیگ نظریہ پاکستان کا تحفظ کرنے والی جماعت ہے۔ ابھی یہ نئی سیاسی جماعت بنی ہے اور این اے 120الیکشن کا انتخاب آن پہنچا۔ محمد یعقوب شیخ اس حلقہ سے ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں ۔ انہوںنے لندن اور گلاسکو سے نہیں مدینہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔

یہ ملی مسلم لیگ کے پہلے سپاہی ہیں جو سیاسی میدان میں اترے ہیں۔پوری قو م کی دعائیں سیف اللہ خالد کی سربراہی میں بننے والی اس جماعت کے ساتھ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیر اعظم آئین بدلنے کی بات کر رہے ہیں لیکن انہیں کامیابی نہیں ہو گی۔ قوم کو سب کا احتساب کرنے کا حق ہے۔ ہم اس ملک میں انبیاء کی سیاست کریں گے۔ ہم نہیں کہتے کہ ہمیں کرسی دو ہم دودھ اور شہد کی نہریں بہائیں گے۔

ہم ملک میں خدمت انسانیت کی سیاست کریں گے۔ جس کو احتساب کا حوصلہ نہیں وہ پاکستان میں سیاست کا حق نہیں رکھتے ۔ ہم دعوت اور فلاح انسانیت کی سیاست کریں گے۔ ملک کے کونے کونے میں اہل پاکستان کو متحد کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکمرانوں سے کہا تھا کہ انڈیا کی خوشنودی کیلئے نظربندیوں کے یہ سب سلسلے ترک اور اپنی پالیسیوں کی اصلاح کرو۔ کشمیریوں کی مدداور عام آدمی کی سیاست کرو۔

آپ اس بنیاد پر پاکستان کو کھڑا کریں اور اگر آپ یہ کام نہیں کریں گے تو انہیں رسوائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں دعوت اور خدمت کیلئے گلی گلی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان کی تینوں بڑی پارٹیاں بھارت سے دوستی کا دم بھرتی ہیں ،تینوں آزاد خیال اور اسلام سے دور ہیں ان کے مقابلے میں ملی مسلم لیگ کا قیام اللہ کے سپاہیوں ،محمد ﷺ کے غلاموں کی جماعت ہے،یہ نظریہ پاکستان کی محافظ ،کشمیریوں کی پشت بانی کرنے والوں کی جماعت کا اعلان ہے۔

انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کی جماعتوں کا ایسا اتحاد بنے گا جو اسلام کے پرچم کو بلند کرے گا اور کشمیر کی آزادی کی علامت بنے گا۔انہوں نے کہا کہ محمد یعقوب شیخ غریبوں ،مظلوموں کے حقوق کے لئے کھڑے ہوئے ہیں،اس حلقے سے شروع ہونے والی جدوجہد اس الیکشن پر ختم نہیں ہو گی بلکہ آگے بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62,63آئین سے نہیں نکالا جا سکتا کیونکہ اسلام کے نام پر بنا اور اس کو نکالنے والے کا بھی کچھ نہیں رہے گا اسکی سیاست ختم ہو جائے گی۔

نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین اور حلقہ این ای120سے امیدوار محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ ہماری سیاست انبیاء اورخلفائے راشدین کی سیاست ہے۔ہم ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کریں گے۔ پاکستان لاالہ الااللہ کے نام پر بنا اس نعرے سے ملک کی فضائیں گونج اٹھیں گی۔جب سے ہمارے حکمرانوں نے افکار اقبال سے انحراف کیااور نظریہ پاکستان سے منہ موڑا انہیں ایوانوں سے گھر جانا پڑا۔

ہم خدمت کی سیاست کر کے دکھائیں گے۔انصار الامة کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ محمد یعقوب شیخ کو پیشگی مبارکباد دیتا ہوں آج کی کانفرنس سے ثابت ہو گا کہ یہ این ای120کی سیٹ جیتیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران اسلام کی ابجد سے بھی ناواقف ہیں۔ستر سال گزر چکے،اب ہم اسلام کو نافذ کریں گے،دین کی سیاست کریں گے،ستر سالوں میںنظریہ آج بھی غلام ہے۔

ملی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کی آواز پر برصغیر کے لوگوں نے لبیک کہا اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کیلئے اس لئے تیار ہوئے کہ وہ صاد ق اور امین تھے۔ قوموں کے قائد ایسے ہوتے ہیں۔ حافظ محمد سعید صادق اور امین بن کر قوم کی رہبری کیلئے آئے ہیں۔ ہم دکھائے گئے ہیں کہ صدق اور امانت کیا ہے۔

آئین کی دفعہ 62اور 63ختم کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ملک میں خدمت انسانیت کی سیاست کریں گے۔ پنجابی سکھ سنگت کے چیئرمین سردار گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کے دل میں صرف حافظ محمد سعید کا خوف ہے،پاکستان بنانا قائداعظم کا ہم پر احسان ہے۔ہمیں آزادی مودی کو گھر بلانے والوں نے نہیں دلوانی بلکہ غیرتمند وں نے دلوانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سردار شام سنگھ کہا کرتے تھے پاکستان سے پیار کرتے ہوتو اس جماعت سے پیار کرو۔ملی مسلم لیگ کو پارلیمنٹ میں پہنچائیںگے،انگلینڈ،کینڈا سمیت جن ممالک میں سکھ موجود ہیں وہ بھی اس جماعت کے ساتھ دیں گے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ حافظ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ سیاست کے خلا کو پر کرنے کے لئے میدان میں آ چکے ہیں۔اب ملک میں لاالہ الااللہ کا پرچم لہرائے گا۔

اسلام آباد کو مدینے والا اسلام آباد بنائیں گے۔اب اتحاد کا وقت ہے،سامراجیت کے خاتمے اور انڈیا امریکہ کی غلامی سے آزادی کا وقت آ چکا ہے۔حلقہ این ای120میں محمد یعقوب شیخ کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ قیام پاکستان کے ستر سال بعد ملی مسلم لیگ نے کام آغاز کیا،اب وہی لوگ اسمبلی میں جائیں گے جو صادق و امین ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ این ای120میں محمد یعقوب شیخ کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہیں،حافظ محمد سعید کی نظربندی کی مذمت کرتے ہیں انکا کوئی جرم نہیں،نااہلی اللہ کی طرف سے سزا ہے۔الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ صرف وہی الیکشن لڑ سکے جو صادق و امین ہو۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ زندگی میں بڑے سیاسی جلسے دیکھے لیکن آج ملی مسلم لیگ کے کارکنان جیسا جذبہ پہلے کبھی نہیں دیکھا،پاکستان اسلامی ریاست اور اسکی سیاست بھی اسلامی ہونی چاہئے۔

ملی مسلم لیگ محبت کرنے والی مستحکم جماعت ہے۔اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان کے صدر ذاکر الرحمان صدیقی نے کہا کہ ملی مسلم لیگ کا قیام نفاذ اسلام کے لئے ہے۔ اس کیلئے کوشش کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔اہلحدیث یوتھ فورس این ای120میں محمد یعقوب شیخ کی حمایت کرتی ہے۔انجمن شہریان لاہور کے چیئرمین محمد شفیق رضا قادری نے کہا کہ ملی مسلم لیگ کو سیاست میں دیکھ کر خوش ہوئی۔

تاجر برادری حلقہ این اے 120میں محمد یعقوب شیخ کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتی ہے۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے کہا کہ حکمران سیاست لوگوں سے کرتے ہیں مگر مسائل حل نہیں کرتے،بلوچستان ،تھر میں مسائل حل نہیں کئے،اب ہم میدان میں آ گئے ہیں ،ستر سالوں سے حکمران کوئی نتیجہ نہیں دے سکے اب ہم کام کریں گے۔ تحریک تحفظ قبلہ اول کے سربراہ رانا شمشاد احمد سلفی نے کہا کہ پاکستان کی تحریک1930میں شروع ہوئی تھی،ملی مسلم لیگ پر لوگوں کو تعجب ہو رہا ہے،ہم نظریہ پاکستان کا تحفظ کریں گے۔

معروف سماجی رہنما حق نواز گھمن نے کہا کہ اللہ نے ہمیں یہ ارض وطن اسی ماہ میں عطا کیا،لاہور سے قراردار پاکستان قائداعظم نے پیش کی تھی،ہم تحفظ نظریہ پاکستان کے لئے ہم کھڑے ہوئے ہیں۔ملی مسلم لیگ کے سیکرٹری اطلاعات تابش قیوم نے کہا کہ دشمن کے ایجنڈوں پر گامزن آج ملی مسلم لیگ کے قیام سے پریشان ہیں ،ہم پاکستان کو بانی پاکستان کے فرامین کے مطابق اسلامی پاکستان بنائیں گے۔

ملی مسلم لیگ کسی مسلک،فرقے کی جماعت نہیں بلکہ پاکستان کے متوسط طبقے کی جماعت ہے جو پاکستان سے محبت کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں دھماکہ آزادی کی تیاریوں کو سبو تاژ کرنے کے لئے کیا گیا،لسانی سیاست ،سیکولرازم سیاست کا خاتمہ کریں گے۔ملی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما حافظ خالد ولید نے کہاکہ اس وقت عوام کو عدالتوں کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔

بجلی ختم کر نے کے دعوے کرنے والے جنریٹر ساتھ لے کر چل رہے ہیں، عوام ملی مسلم لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اسے کامیا ب کروائیں گے۔ملی مسلم لیگ سندھ کے رہنما غلام قادر سبحانی، شیخ نعیم بادشاہ، مولانا بشیر احمد خاکی،مولانا ادریس فاروقی،حافظ عثمان شفیق،علی عمران شاہین ودیگر نے کہاکہ ملی مسلم لیگ این ای120سے الیکشن جیتے گی،ہم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے،سیاست کے میدان میں تمام نظریات کو شکست دے کر نظریہ پاکستان کو اجاگر کریں گے۔