ملک اور شہر کے استحکام کیلئے ہماری کاوشوں کا صلہ تشدد زدہ لاشوں کی صورت میں دیاجارہا ہے ، رکن رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری

لیاقت آباد ٹائون کے سینئر کارکن کو باوردی پولیس نے 2اگست کو انکی رہائشگاہ سے گرفتار کیا تھا اور تشدد کا نشانہ بنا نے کے بعد شہید کردیا پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف کھڑے ہوئے ، ایک سال سے تمام سیاسی وابستگی چھوڑنے کا صلہ ہمیں یہ مل رہا ہے ایم کیوایم کے کارکنان نے جرم کیا ہے تو انہیں عدالت کے ذریعے جیل میں ڈال دیں لیکن ماروائے عدالت قتل اور چھاپے و گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیاجائے لیاقت آبادنمبر 5میں محمد جاوید شہید کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا کے نمائندگان کو پریس بریفنگ

اتوار 13 اگست 2017 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) کی رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ہم حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کے ذمہ داران سے ملک اور شہر کراچی کے استحکام کیلئے ملے لیکن ہماری کاوشوں کا صلہ تشدد زدہ لاشوں کی صورت میں دیاجارہا ہے ، ایم کیوایم لیاقت آباد ٹائون کے سینئر کارکن محمد جاوید کو باوردی پولیس نے 2اگست کو ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا تھا اور بعدازاں انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا نے کے بعد گزشتہ روز شہید کردیا گیا ، محمد جاوید شہید کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف بھی کورٹ میں گئے تھے اور اب ان کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف اور انصاف کیلئے بھی کورٹ میں جائیں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے لیاقت آباد نمبر 5عید گاہ گرائونڈ میں محمد جاوید شہید ی نماز جنازہ کے بعد میڈیا کے نمائندگان کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ، رابطہ کمیٹی کے ارکان خالد سلطان ،ابو بکر ، میئر کراچی وسیم اختر ، ڈپٹی میئر ارشد وہرا اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے ۔فیصل سبزواری نے کہا کہ ہم پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف کھڑے ہوئے ، ایک سال سے تمام سیاسی وابستگی چھوڑنے کا صلہ ہمیں یہ مل رہا ہے ۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایم کیوایم کے کارکنان کو مجرم ڈکلیئر کردیا گیا ہے اگر ایسا ہے تو یہ سلسلہ فی الفور ختم کیاجائے ، لاپتہ کارکنان کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اٹھائے ہیں انہیں چھوڑ دیاجائے اگر ایم کیوایم کے کارکنان نے جرم کیا ہے تو انہیں عدالت کے ذریعے جیل میں ڈال دیں لیکن ماروائے عدالت قتل اور چھاپے و گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیاجائے اور محمد جاوید شہید کے لواحقین کو انصاف فراہم کیاجائے ۔

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پولیس نے لیاقت آباد سے لیکر نیو کراچی تک گرفتاریوں کا دھندہ شروع کررکھا ہے ، پچیس پچیس ہزار روپے لیکر بے گناہ کارکنان کو چھوڑا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان 14اگست منانے جارہی ہے لیکن کچھ ایسے عاقبت نااندیش ہیں کو سبز رنگ پر سیاہ رنگ پھیر رہے ہیں اور حکومت سندھ بھی سبز رنگ پر سرخ رنگ پھیر رہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ محمد جاوید شہید کی گرفتاری کے بعد سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے حکومت سندھ کے ذمہ داران سمیت شرجیل میمن سے براہِ راست بات کی اور کہا کہ محمد جاوید کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں ہے ، نہ ہی وہ پہاڑوں پر جاکر بیٹھا ہے بلکہ گھر پر سورہا تھا ، پی پی پی کی حکومت کی طرف سے شرجیل میمن نے کہا کہ ہم اس معاملے کو دیکھیں گے ، شرجیل میمن کے مطابق کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ محمد جاوید شہید ہمارے پاس نہیں ہے لیکن سوال یہ ہے کہ محمد جاوید کو پولیس گھر سے زندہ لیکر جاتی ہے اور 12اگست کو CTDانہیں جعلی مقابلے میں شہید کردیتی ہے ، گزشتہ روز بھی پی پی پی کا وفد ایم کیوایم کے عارضی مرکز بہادرآباد آیا تھا اس موقع پر بھی ہم نے دو نکات اٹھائے تھے کہ ایم کیوایم کے جیل میں مقید کارکنان کے ساتھ ظالمانہ سلوک کیاجارہا ہے ، عادی مجرموں کی طرح سے مشقت کرائی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم حکومت سے تصادم نہیں چاہتے ہیں بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ ایم کیوایم کے ساتھ ظالمانہ سلسلہ بند کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :