تمباکو کی فصل کو ضلع صوابی کی زراعت ومعاشی ترقی میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، پاکستان ٹوبیکو بورڈ اگر کاشتکاروں کے مسائل کا حل نہیں کرسکتا تو انہیں صرف تنخواہیں دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا،پی ٹی سی اگر اپنا رویہ درست نہ کیا تو صوبائی اسمبلی میں ترمیم لاکر اس کے کردار کو ختم کردیا جائیگا، نئی قانون سازی سے ا یسا نظام متعارف کیا جائیگا جس سے کاشتکاروں کو براہ راست نمائندگی اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا

سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر کی تمباکو کا شتکاروں کے کثیر رکنی وفد سے ملاقات میں گفتگو

اتوار 13 اگست 2017 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ تمباکو کی فصل کو ضلع صوابی کی زراعت اور معاشی ترقی میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔پاکستان ٹوبیکو بورڈ اگر تمباکو کاشت کرنے والے کاشتکاروں کے مسائل کو حل اور ان کے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتی تو انہیں صرف تنخواہیں دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا،پی ٹی سی اگر اپنا رویہ درست اورکاشتکاتروں کے مسائل حل کرنے میںسنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتا توصوبائی اسمبلی میں ترمیم لاکر اس کے کردار کو ختم کرکے صوبائی حکومت نئی قانون سازی کرکے ایک ایسا نظام متعارف کرائے گی جس کے تحت تمباکو کے کاشتکاروں کو براہ راست نمائندگی اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائیگا۔

وہ بروز اتوا ر ڈاکٹر فضل الہٰی کی قیادت میں ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے تمباکو کے کا شتکاروں کے کثیر رکنی وفد سے سپیکر ہائوس میں ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی عاقب اللہ خان بھی موجود تھے۔وفد نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو اپنے مسائل کے بارے میں تفصیل طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تمباکو ضلع صوابی میں سب سے زیادہ کاشت کی جانے والی اور منافع بخش فصل ہے۔

صوابی کی دونوں تحصیلوں میں تمباکو وسیع رقبے پر کاشت کی جاتی ہے اور یہاں کے کاشتکاروں کا زیادہ تر انحصار تمباکو کی فصل پر ہے اور اس ضلعے کے عوام کا سب سے بڑا ذریعہ آمدن ہے۔وفد نے سپیکر کو بتایا کہ تمباکو خریدنے والی کمپنیوں اور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے غیر سنجیدہ رویئے اور ناروا سلوک کے باعث آج صوابی کے تمام کا شتکارمعاشی طور پر زبوں حالی کا شکار ہو رہے ہیں ۔

وفد نے مزید آگاہ کیا کہ تمباکو خریدنے والی کمپنیاں معاہدے کے باوجود ارزاں نرخوں پر کاشتکاروں سے فصل خریدنے پر کاشتکاروں کو مجبور کرتی ہیں اور پی ٹی سی بھی ان کے مسائل کے حل میں کو دلچسپی نہیں لیتا۔وفد نے بتایا کہ گزرتے وقت کے ساتھ مہنگائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن تمباکو کی خرید کے نرخوں پر کو ئی نظر ثانی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ قیمت خرید کے لئے نئے نرخ کا تعین انتہائی ناگزیر ہے۔

سپیکر اسد قیصر نے وفد کو ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ڈپٹی کمشنر صوابی کو تمباکو کے کاشتکاروں کے نمائندوں، پاکستان ٹوبیکو بورڈ اور تمباکو خریدنے والی کمپنیوں کے ساتھ فوری طور پر اجلاس منعقد کرکے 15 ستمبر سے قبل کاشتکاروں کے تمام مسائل حل کرنے اور ان کے مطالبات کے مطابق تمباکو کی خرید کے لئے طریقہ کار وضع کرنے اور انہیں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

سپیکر نے تمباکو کمپنیاں اور پی ٹی سی حکام کو بھی ہدایت کی کہ وہ کاشتکاروں کیے مسائل حل کرنے میںاپنا بھرپور کردار ادا کریں لیکن انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کاشتکاروں کا استحصال بھی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے ایم این اے عاقب اللہ خان کو بھی تمباکو کیکاشتکاروں کے مسائل کے حل کی نگرانی کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے لئے اپنا موئثر کردار ادا کرتے رہیں گے۔