خواجہ سرائوں پرجنسی تشدد کیخلاف بل قومی اسمبلی میں پیش ، سزائے موت کی تجویز

بل رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور خان نے پیش کیا

اتوار 13 اگست 2017 19:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2017ء) خواجہ سرائوں کے ساتھ نازیبا حرکات‘ جنسی تشدد پر خاتون رکن اسمبلی نے بل تیار کرکے قومی اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔ خواجہ سرائوں کے ساتھ جنسی تشدد پر سزائے موت کی تجویز دے دی گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں بل رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور خان نے پیش کیا ہے جس میں تجاویز دی گئی ہیں کہ خواجہ سرا ء کو جنسی زیادتی کیلئے اکسانے اور اغواء کرکے لے جانے پر عمر قید ‘ عصمت دری کا ارادہ رکھنا دو سال ‘ برہنہ کرنے اور جنسی تشدد پر سزائے موت و عمر قید‘ مخنس ا فراد کو پیسوں کیلئے بدفعلی پر مائل کرنے پر دس سال، بیرون ممالک سے مخنس فرد لانے پر دس سال‘ غیر فطری حوس کیلئے مخنس کو اغواء کرنے پر پچیس سال بامشقت‘،عصمت فروشی وغیرہ مقاصد کیلئے بیچنے پر پچیس سال مخنث شخص کی ہتک عزت کے ارادے سے لفظ یا اشارہ کرنے پر ایک سال‘ مخنس سے زنا بالجبر پر سزائے موت‘ مخنس شخص کو تعلیمی ادارے میں داخلہ کے حق سے انکار کرنے پر دو سال ‘ مخنس شخص کو غیر قانونی یا زبردستی بے دخل کرنے پر دو سال اور ، وراثتی جائیداد سے محروم کرنے پر دس سال قید کی تجاویز دی گئی ہیں اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بڑی محنت سے بل کا مسودہ تیار کرکے قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے اور اب کمیٹی میں اس معاملہ کو زیر بحث لایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ مخنس افراد کے حقوق کی پاسداری کیلئے پارلیمنٹ اہم کردار ادا کرے گی۔

متعلقہ عنوان :