آزادی وطن کے لئے ہمارے اکابرین نے بے مثال قربانیاں دیں۔تحریک آزادی میں علما کا اہم کردارہے، قاری محمد عثمان

تحریک آزادی میں علما کا اہم کردارہے۔ مولانا شبیر احمد عثمانی اور مولانا ظفر عثمانی نے سب سے پہلے قومی پرچم لہرایا

اتوار 13 اگست 2017 18:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) جمعیت علما اسلام کے صوبائی نائب امیر اور جامعہ عثمانیہ شیرشاہ کے رئیس قاری محمد عثمان نے کہا کہ آزادی وطن کے لئے ہمارے اکابرین نے بے مثال قربانیاں دیں۔تحریک آزادی میں علما کا اہم کردارہے۔ مولانا شبیر احمد عثمانی اور مولانا ظفر عثمانی نے سب سے پہلے قومی پرچم لہرایا۔تحریک آزادی پاکستان میں علما کرام کی لازوال قربانیوں اور جدوجہد سے تاریخ بھری پڑی ہے۔

دینی مدارس ملک کی نظریاتی سرحدات کے محافظ ہیں ۔حکومت مدارس دشمنی ترک کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ چوک میں قومی پرچم کی پرچم کشائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علما اسلام کے رہنما فاروق سید، سید نعیم شاہ ، نصیب حسن زئی ، سخاوت حسن زئی ، مولانا سلمان ، مولانا عمر گلاب ، اکرم مجاہد ، اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہا کہ قیام پاکستان کے لئے ہمارے اکابرین نے بے مثال جدوجہد کی۔

اور یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد بانی پاکستان نے مشرقی پاکستان میں مولانا ظفر احمد عثمانی اور مغربی پاکستان میں مولانا شبیر احمد عثمانی سے قومی پرچم لہرایا تھا ۔دارالعلوم دیوبند کے بانی شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی نے آزادی کے لئے تحریک ریشمی رومال شروع کی تھی۔ 1919 میں مولانا محمد علی جوہر نے انگریزوں کے خلاف تحریک خلافت شروع کی ۔

مولانا شوکت علی اور مولانا ابوالکلام آذاد جیسے عظیم قائدین بھی ان کے ساتھ تھے۔ مارچ 1949میں دستور ساز اسمبلی نے قرار داد مقاصدکے عنوان سے قرار داد منظور کی تو اسلام کی بنیادی تعلیمات ، اساسی احکامات اور اہم جزئیات کو آئین کا حصہ بنانے میں مولانا شبیر احمد عثمانی اور ان کے رفقائے کارنے بھرپور کردار ادا کیا۔ اور آج بھی علما کرام مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں ملک کی تعمیر و ترقی اور قوم کی فلاح و بہبود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدات سمیت ہر قسم کی حفاظت ہمارے ذمہ ہے۔ استعماری طاقتیں پاک وطن کو کمزور کرنا چاہتی ہیں اسی وجہ سے ملک میں قومیت ، عصبیت ، صوبائیت ، لسانیت اور فرقہ واریت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریز سامراج کے خلاف ہمارے اکابرین کی تعلیمی جدوجہد تاریخ کا روشن باب ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے مقدس نام پر حاصل کیا گیا لیکن قیام پاکستان سے اب تک برسراقتدار ٹولے نے اسلامی نظام نافذ کرنے کے بجائے یہاں مغربی تہذیب کو پروان چڑھانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کوئٹہ بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائی سے جشن آزادی کے موقع پر قوم غم زدہ ہے۔ لیکن قوم کا عزم بلند ہے۔ انشا اللہ ایک دن یہ ملک ضرور امن کا گہوارہ مرکز اسلام بنے گا۔ انہوں نے بم دھماکے میں شہید ہونے والوں کی مغفرت ، بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ۔ انہوں نے حکومت سندھ کے مدارس دشمن رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس ملک کی نظریاتی سرحدات کے محافظ ہیں۔حکومت دینی مدارس اور اسلام دشمنی ترک کرے ۔

متعلقہ عنوان :