مشترکہ حریت قیادت کی بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل

بھارت کوکشمیر میں جشنِ آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا کوئی حق نہیں شوپیاں میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندارخراج عقیدت

اتوار 13 اگست 2017 17:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور اس روز مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے جب تک بھارت کشمیری عوام کے حقِ آزادی کو تسلیم نہیں کرتا اور آزادانہ رائے شماری کے ذریعے انہیں اپنے مستقبل کے تعین کا موقع فراہم نہیں کرتا اس کو جموں وکشمیر میں جشنِ آزادی کی تقریبات منعقد کرنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی حق نہیں ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آزادی پسند رہنمائوں نے لوگوں خاص کر اساتذہ، زیرِ تعلیم بچوں اور ان کے والدین کو 15اگست کی تقریبات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے قابض انتظامیہ کو خبردار کیا کہ وہ اسکولوں میں زیرِ تعلیم طلباء وطالبات کو ان تقریبات میں شرکت کرنے پر مجبور نہ کرے ۔

(جاری ہے)

رہنمائوںنے شوپیان میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہمارے بچوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑ رہا ہے جن کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ بھارت نی15اگست1947ء کو انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے محض 72دن بعد کشمیری قوم کے حقِ آزادی پر شب خون مارا اور 27اکتوبر کو اپنی فوجیں اُتار کر اس خطے پر جبری قبضہ جمایا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم گزشتہ 70سال سے یہ مطالبہ کرتی آرہی ہے کہ بھارت اپنی افواج کو واپس بلائے اور ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کرے۔

یہ خالصتاً ایک جمہوری مطالبہ ہے اور بھارت نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس کو پورا کرنے کے وعدے بھی کئے ہیں لیکن وہ اپنے وعدوں سے مُکر گیا ہے اور کشمیری قوم کی جائز آواز کو طاقت کے بل پر دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ آزادی پسند رہنمائوںنے کہا کہ آرٹیکل 35Aکے تحت جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی پوزیشن کو تبدیل کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ دہلی جموںو کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنے کے لیے بے تاب ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کو ان سازشوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی اور ان کے کٹھ پتلیوں کو ریاست کی خصوصی شناخت میں چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہر صورت میں اسے برقرار رکھنے کے لیے مزاحمت کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :