پاکستان حالت جنگ میں،یہ وقت ایک دوسرے کو نہیں دہشت گردی کو نیچا دکھانے کا ہے،احسن اقبال

بعض سیاسی عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، قوم کو متحد رہنے کی ضرورت ہے ، تمام اختلافات کو بھول کر اتحاد سے جنگ کو جیتنا ہوگا،وفاقی وزیرداخلہ عوام کی خوشحالی اور امن و امان ہماری بنیادی ضرورت ہے،دہشت گردوں کی کمر توڑی جا چکی ، بہت جلد دہشت گردوں کی کارروائیاں بھی 100 فیصد ختم ہوجائیں گی، پریس کانفرنس دہشت گردی کیخلاف ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ،کوئٹہ حملے کو سیکورٹی کوتاہی قرار دینا درست نہیں،وزیراعلیٰ دہشت گردی کیخلاف مشکل جنگ ہے جس میں سیکورٹی فورسز نے بے پناہ قربانیاں ہیں،ہم یہ جنگ جیتنے کے قریب پہنچ چکے ہیں،صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی

اتوار 13 اگست 2017 16:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے، ہمارے اندرونی اتحاد کو پامال کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں ، بعض سیاسی عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، قوم کو متحد رہنے کی ضرورت ہے ، تمام اختلافات کو بھول کر اتحاد سے جنگ کو جیتنا ہوگا، یہ وقت ایک دوسرے کونہیں بلکہ دہشت گردی کونیچا دکھانے کا ہے،عوام کی خوشحالی اور امن و امان ہماری بنیادی ضرورت ہے،دہشت گردوں کی کمر توڑی جا چکی ہے اور بہت جلد دہشت گردوں کی کارروائیاں بھی 100 فیصد ختم ہوجائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری اور وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کوئٹہ میں وزیرداخلہ احسن اقبال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت نے پچھلے 4 سالوں میں آپریشن کے تحت فیصلہ کن کارروائیاں کیں جن سے دہشتگردوں کی کمرٹوٹ چکی ہے اوربہت جلد دہشت گردوں کی کارروائیاں بھی 100 فیصد ختم ہوجائیں گی، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیاں کرکے وجود قائم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ وقت بھی دورنہیں جب یہ کارروائیں بھی ختم ہوجائیں گی، دشمن نہیں جانتا کہ پاکستان ایسی بزدلانہ حملوں سے نہیں ڈرتا۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اورہمیں اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے، کچھ سیاسی عناصرمسلسل اس کوشش میں ہیں کہ پاکستان داخلی طور پرکمزورہوجائے تاہم وہ لوگ جو چند سالوں سے اندرونی اتحاد کو پامال کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ ہی پاکستان کے دشمن ہیں، وہ قوم کو تقسیم کرنے کے درپرہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم ایک طرف بڑی بڑی قربانیاں دے رہے ہیں ، ہم نے آپریشن ضرب عضب اور اب آپریشن ردالفساد کے تحت کامیابیاں حاصل کیں جب کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آگے بھی بڑھ رہے ہیں، یہ وقت ایک دوسرے کو نیچا نہیں بلکہ دہشت گردی کو نیچا دکھانے کا ہے جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو قوم نے مل کر ہر سطح پر لڑنا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا دشمن بہت چالاک ہے جو واضح عزائم رکھتا ہے، ہمیں مکمل اتحاد کے ساتھ ان کا مقابلہ کرنا ہے، مل کر ملک کے مستقبل کے حوالے سے آگے بڑھنا ہے اوروفاقی حکومت تمام صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے گی۔ وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ہمارے عزم کو بڑھاتا ہے، 2013 میں دہشت گرد چڑھائی پر تھے اورریاست محاصرے میں تھی لیکن اب 2017 میں دہشت گردی محاصرے میں اور ریاست کامیابی کی جانب گامزن ہے، ہمارے سیکورٹی کے تمام ادارے چوکس ہیں اوردہشت گرد محاصرے میں ہیں اورہم دہشت گردی کے اس واقعہ سمیت تمام واقعات کے محرکین تک پہنچیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور اسی لیے قوم کو متحد رہنے کی ضرورت ہے اور تمام اختلافات کو بھول کر اتحاد سے جنگ کو جیتنا ہوگا۔حکومتی کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کہا کہ ہم نے ماضی میں دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا ہے، ہم دہشت گردی کیخلاف ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ حملے کو سیکیورٹی کوتاہی قرار دینا درست نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومت کیساتھ بارڈر مینجمنٹ پر کام کررہے ہیں۔ ہم ایک وار زون میں رہے ہیں ہمارا افغانستان کے ساتھ پورس بارڈر ہے ہم دہشتگردی کے خلاف ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھے بلکہ ہم دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔اس موقع پر وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے واقعہ کو سیکورٹی کی خامی کہنا مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل جنگ ہے جس میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم یہ جنگ جیتنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔خیال رہے کہ کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے تھے۔ ۔