قائداعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کے ہم وارث اور امین ہیں ‘کشمیری پاک فوج اور اعلیٰ عدلیہ کیساتھ ہیں ‘ پاکستان کی سلامتی اور دفاع کیلئے جانیں قربان کا سفر جاری رہے گااور یہ سفر منزل کے حصول تک جارہے رہے گا

مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کا70ویں یوم آزادی کے موقع پر پیغام

اتوار 13 اگست 2017 16:10

ْمظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ قائداعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کے ہم وارث اور امین ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نی70ویں یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ کشمیری پاک فوج اور اعلیٰ عدلیہ کیساتھ ہیں ۔

پاکستان کی سلامتی اور دفاع کیلئے جانیں قربان کا سفر جاری رہے گااور یہ سفر منزل کے حصول تک جارہے رہے گا۔ آج اسلامیان پاکستان اپنا 70واں یوم آزادی منا رہے ہیں۔ پاکستان جدید دور میں دنیا بھر میں نظریے اور عقیدے کی بنیاد پر وجود میں آنے والا پہلا ملک ہے جس کے قیام کیلئے برصغیر کے مسلمانوں نے عظیم مدبر اور رہنما قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں تاریخ ساز جدوجہد کی اور الگ مملکت کا خواب ایک کشمیر النسل مرد درویش علامہ محمد اقبال نے دیکھا تھا ۔

(جاری ہے)

برصغیر کے مسلمانوں نے پاکستان کے قیام کی منزل تک پہنچنے کیلئے لاکھوں جانوں کی قربانی دی ۔ ہزاروں خواتین نے اپنی عصمت اور عفت کی قربانی دی ۔بچوں کو سینوں پر اٹھا کر کہا گیا کہ یہ تمہارا پاکستان ہے ۔ ریاست جموں وکشمیر کے مسلمانوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنی قسمت پاکستان کیساتھ وابستہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ا نہوں نے کہا کہ آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس ریاست جموں وکشمیر میں مسلمان قومیت کے اسی فکر و فلسفے کی آبادی کررہی تھی جو برصغیر میں آل انڈیا مسلم لیگ کا مشن اور مقصد تھا ۔

قائداعظم نے ریاست جموں وکشمیر کے دوروں کے موقع پر اہل کشمیر کیساتھ اپنی گہری وابستگی اور محبت کا اظہار کیا۔ 19جولائی 1947کو آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے پاکستان سے الحاق کی قرارداد پاس کرکے اپنا مقدر پاکستان سے وابستہ کیا تھا مگر بھارت نے سازش اور مکروفریب سے کشمیریوں کی رائے کو روندنے کی حکمت عملی اختیار کی ۔ کشمیریوں نے ہر مرحلے پر اپنی قسمت پاکستان سے وابستہ کرنے کے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔

ستر سال سے کشمیر عوام پاکستان سے محبت اور عقیدت کا اظہار کررہے ہیں آج بھی وہ اپنے شہیدوں کو سبز ہلالی پرچموں میں لپیٹ کر سپرد خاک کرتے ہیں ۔ اس تعلق اور وابستگی کو ختم کرنا ممکن نہیں ۔ کشمیری سمجھتے ہیں کہ ایک مضبوط مستحکم اور خوشحال پاکستان ریاست جموں وکشمیر کی آزادی کیلئے ضروری ہے ۔ 14اگست کو یہ عزم کیا جانا لازمی ہے کہ پاکستان اور کشمیر کے نظریاتی رشتوں کو مضبوط بنایا جائے ۔