نوازشریف انقلاب کی باتیں کر کے ذوالفقار علی بھٹو نہیں بن سکتے ‘ 3دفعہ وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے تو کون سا انقلاب لائے ہیں ‘بعد از مرگ واویلا کرنے سے ان کو کچھ حاصل نہیں ہوسکتا

آزادجموںوکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمدیٰسین کی بات چیت

اتوار 13 اگست 2017 16:10

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) آزادجموںوکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ نوازشریف انقلاب کی باتیں کر کے ذوالفقار علی بھٹو نہیں بن سکتے ۔ 3دفعہ وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے تو کون سا انقلاب لائے ہیں ۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے گفتگوکررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف پر جب مشکل وقت آیا تو ان کو انقلاب اور آئین کے بدلنے کا خیال آیا ۔

چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی تجاویز کو قابل عمل قرار دینے کی باتیں کرنے والے چار سال کیا کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف کی گیم ختم ہوچکی ہے ۔ اب اس طرح وہ اپنے آپ کو نہیں بچا سکتے ۔ بعد از مرگ واویلا کرنے سے ان کو کچھ حاصل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میاں نوازشریف اور عمران خان کی سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے ۔

(جاری ہے)

مستقبل صرف پیپلزپارٹی اور بلاول بھٹو زرداری کا ہے ۔

پاکستان کی عوام نے وفاق اور پنجاب میں نواز لیگ کی حکومت اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کو دیکھ لیا ہے ۔ دونوں نے عوام کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ۔ انہوں نے کہا کہ چینیوٹ میں بلاول بھٹو زرداری کے جلسہ عام سے مخالفین کی آنکھیں کھل جانی چاہئے جہاں عوام کے سمندر نے بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کیا اور جلسہ میں شرکت کی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں 8لاکھ سے زائد فوجیوں ، ہزاروں پیرا ملٹری فورسز کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے باوجود تحریک آزادی کو دبانے میں ناکامی پر مقبوضہ کشمیر کی آبادی کے تناسب کوتبدیل کرنے کیلئے آئین کی دفعہ0 37اور 35Aکو ختم کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرناچاہتا ہے وہ مقبوضہ وادی میں غیر ریاستی افراد کو بسا کر مسئلہ کشمیر کو خراب کرناچاہتا ہے عالمی برادری بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنے کی سازش رکوائے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارت سے آزادی اور پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں جس کیلئے وہ 70سالوں سے قربانیاں دے رہے ہیں ۔ ان کے شہداء کو آج بھی پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کیاجاتا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام آج بھی پاکستان کا یوم آزادی شان وشوکت سے مناتے ہیں اور ہندوستان کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام جلد آزادی کی دولت سے بہرہ مند ہوں گے ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی ۔