یہ وقت ایک دوسرے کونہیں بلکہ دہشتگردی کونیچا دکھانے کا ہے،احسن اقبال

چالاک د شمن پاکستان کے خلاف عزائم رکھتا ہے‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز نے بہت قربانیاں دی ‘ تمام صوبوں سے تعاون کو یقینی بنایا جائے گا‘ دشمن چاہتا ہے پاکستان داخلی طو رپر کمزور ہو‘ سیاسی تنازعات پر قوم کو تقسیم کرنے کی سازش جارہی ہے ، ملک کی تمام سیاسی ،مذہبی ،قوم پرست جماعتوں کے رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے افراد سے اپیل ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجاہو ،یہ وقت سیاسی ،مذہبی علاقائی تضادات کے تحت تقسیم ہونے کا نہیں بلکہ دہشت گردوں ،ملک دشمنوں کیخلاف متحد ہونے کا ہے ،جب تک ملک میں امن وامان نہیں ہوگا ،معاشی اور دیگر میدانوں میں ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا،2013کے مقابلے میں اب امن وامان کی صورتحال بہت بہترہے سیکورٹی اداروں کی مدد سے واقعہ کے محرکین تک پہنچ کر انہیں کیفرکردار تک پہنچائینگے ،دہشت گردوں کی کمر بڑی حد تک ٹوٹ چکی ہے ،ہمیں سیاسی اور دیگر تنازراعت کے ذریعے ملک کو اندرونی طور پر تقسیم کرنے کے درپے عناصر کو ناکام بنانا ہوگا،دشمن کی کوشش ہے پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کیاجاسکے وفاقی وزیرداخلہ پروفیسر احسن اقبال کا کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 اگست 2017 15:40

�وئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) وفاقی وزیرداخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کوئٹہ بم دھماکے میں شہید ہونیوالے فوجی اہلکاروں اور سویلین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حکومت ،سیکورٹی ادارے اور عوام دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں ایک پیج ہے ،میرے ملک کی تمام سیاسی ،مذہبی ،قوم پرست جماعتوں کے رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے افراد سے اپیل ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجاہو یہ وقت سیاسی ،مذہبی علاقائی تضادات کے تحت تقسیم ہونے کا نہیں بلکہ دہشت گردوں ،ملک دشمنوں کیخلاف متحد ہوکر لڑنے کا ہے ،جب تک ملک میں امن وامان نہیں ہوگا ،معاشی اور دیگر میدانوں میں ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا2013کے مقابلے میں اب امن وامان کی صورتحال بہت بہترہے سیکورٹی اداروں کی مدد سے واقعہ کے محرکین تک پہنچ کر انہیں کیفرکردار تک پہنچائینگے ،دہشت گردوں کی کمر بڑی ھد تک ٹوٹ چکی ہے اور اب وہ ریاست کے محاصرے میں ہے ،ہمیں سیاسی اور دیگر تنازراعت کے ذریعے ملک کو اندرونی طور پر تقسیم کرنے کے درپے عناصر کو ناکام بنانا ہوگا،دشمن کی کوشش ہے کہ پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کیاجاسکے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی ،سیکرٹری داخلہ اکبر حریفال ،آئی جی پولیس احسن محبوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہاکہ گزشتہ رات کوئٹہ میں دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی میں ہمارے فوجی اور سویلین شہید ہوئے جس کی اطلاع ملتے ہی سابق وزیراعظم میاںمحمدنوازشریف اور وزیراعظم کی ہدایت پر ہم کوئٹہ پہنچے جہاں ہم نے زخمیوں کی عیادت کی انہوں نے کہاکہ خودکش حملے کے بعد سابق وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف نے مجھے اوروزیراعلیٰ بلوچستان جلسے سیدھا کوئٹہ کے لیے روانہ کردیا۔

انہوںنے کہاکہ 2013 سے دہشت گرد ی کے خلاف مضبوط ایجنڈ ے کے تحت قد م بڑھا ئے دشمن اس طرح بزدلانہ حملوں سے ہمارے عزم کو کمزورنہیں کرسکتے بلکہ اس طرح ہرواقعہ کے بعد ہمارا عزم مزید مضبوط ہوجاتاہے ۔وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گا۔دہشت گردی ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے خلاف جنگ ٹیم ورک کے جیت سکتے ہیں ہمارادشمن انتہائی چالاک ہے مگراس کے برعکس ہمیں اتحاد کے ساتھ اسکا مقابلہ کرناہوگاوہ قوتیں جو اندرونی اتحاد کوتوڑنے کی کوشش کررہی ہے وہ ملک کے وفادار نہیں ہوسکتے ۔

انہوںنے کہاکہ کچھ سیاسی عناصر ملک کو اندر سے کمزورکرنے کی کوششوں میں مصروف ہے حالانکہ یہ وقت ایک دوسرے کونیچا دیکھانے نہیںبلکہ دشمنوں کونیچا دیکھانے کاہے ۔وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی کوشکست دینے کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر اپناکرداراداکرے ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان حالت جنگ میں ہے ہمیں سیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھ کر ملک کی مفادات کے لیے سوچنا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ دشمن کی کمرٹوٹ چکی ہے جس کی وجہ سے وہ بزدلانہ کارروائیوں میں مصروف ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 4 برسوں میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کامیابی ملی ہیں۔تاہم چند ایک واقعات ہوجاتے ہیں مگر ہماراشمن یہ نہیں جانتاکہ ہرواقعہ کے بعد ہمارا عزم مزید پختہ ہوجاتاہے پاکستان کی ترقی کے لیے پہلی شرط امن کاقیام ہے ۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم محمدنوازشریف اورسیکورٹی اداروں نے ملکر مختلف آپریشنوں کے ذریعے دہشت گردوں کوکیفر کردار تک پہنچادیاہے ۔

وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہاکہ 2013 میں ہمیں 4چیلنجزکاسامناہے جس میں ٹارگٹ کلنگ ،رہزنی ،اغواء برائے تاوان اورسب سے اہم مسئلہ دہشت گردی تھی آج 3محاذو ں پرحکومت اورسیکورٹی اداروں نے فیصلہ کن کارروائیاں کیں جس کے باعث دہشت گردی کے خلاف کافی حدتک کامیابی ملی ہے دہشت گرد چند واقعات کرنے میں کامیاب ہوجاتاہے حالانکہ امریکہ اوریورپی یونین جیسے سپرپاور ممالک میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوجاتے ہیں جبکہ اس وقت پاکستان حالات جنگ میں ہے وفاقی حکومت صوبائی حکومتیں اورسیکورٹی ادارے بچے کھچے دہشٹ گردوں کے ختم کرنے کے لیے برسرپیکارہے ۔

انہوںنے کہاکہ دوسرے ممالک کے دہشت گر د پاکستان میں کارروائیاں کررہے ہیں جس کے خلاف جنگ کیلئے اتحاد کی ضرورت ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ رات کو کوئٹہ پہنچنے کے بعد وفاقی وصوبائی حکومت اورسیکورٹی اداروں کی اعلیٰ سطحی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے انہوں نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک سے دہشت گردوں کا قلع قمد ہوجائیگا اور یہ ملک ایک پرامن ملک بن جائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کاکہناتھاکہ ہمارے سیکورٹی ادارے چوکنا ہے گزشتہ شب خودکش دھماکے میں فوجی جوانوں سمیت 14 افراد شہد جبکہ 46 زخمی ہوگئے خودکش حملہ کے سراورجسم کے اعضاء کوپنجاب فرانزک لیبارٹری بیجوادیاہے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بارڈ ر مینجمنٹ پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے یہ سیکورٹی لپیس نہیں کیونکہ بلوچستان کے بارڈر سے روانہ دس سے بارہ ہزارافراد بغیر دستاوزات کے آتے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں مشکل پیش آتی ہے پہلے سے ہی اس طرح کے واقعات کے تھریٹس موجود تھے ۔