آرٹیکل 62 ،63 ججز، جرنیلوں اور سرکاری افسران پر بھی لاگو ہو نا چاہئے، سراج الحق

آرٹیکل 62 اور 63 کے خاتمے کے خلاف جماعت اسلامی دیگرجماعتوں کے ساتھ مل کر رکاوٹ بنے گی، ہمارے معاشرے میں وی آئی پی کلچر فروغ پارہا ہے غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں، کسی بھر غریب انسان کے خون کی کوئی قیمت نہیں امیرجماعت اسلامی کی نوازشریف کی پروٹوکول گاڑی تلے کچل کر جاں بحق ہونے والے بچے کی رسم قل پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 13 اگست 2017 14:51

گجرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے کا خیال دل سے نکال کر اسے ججز، جرنیلوں اور سرکاری افسران پر بھی نافذ کرنا چاہئے،آرٹیکل 62 اور 63 کے خاتمے کے خلاف جماعت اسلامی دیگرجماعتوں کے ساتھ مل کر رکاوٹ بنے گی، ہمارے معاشرے میں وی آئی پی کلچر فروغ پارہا ہے غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں، کسی بھر غریب انسان کے خون کی کوئی قیمت نہیں۔

اتوار کو گجرات میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی پروٹوکول گاڑی تلے کچل کر جاں بحق ہونے والے بچے حامد کی رسم قل کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامینے کہا کہ ہمارے معاشرے میں وی آئی پی کلچر فروغ پارہا ہے غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں،کہ کسی بھر غریب انسان کے خون کی کوئی قیمت نہیں، وزیراعظم کے اسکواڈ میں شامل گاڑی نے پہلے بچے کو کچلا اور پھر بچے کو روندتے ہوئے تڑپتا چھوڑکر آگے نکل گئے کیا یہ بے حسی نہیں۔

(جاری ہے)

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ نوازشریف کے قافلے میں بڑے بڑے چور بھی شامل تھے اور یہ لوگ اب آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے کے درپے ہوگئے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے اور رکاوٹ بنیں گے جب کہ دیگر جماعتوں کو بھی اس مسئلے پر متفق کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے کا خیال بھی دل سے نکال دینا چاہئے بلکہ میں چاہتا ہوں کہ اس آرٹیکل کو ججز، جرنیلوں اور سرکاری افسران پر بھی لاگو ہونا چاہئے