امریکی صدر آج چین سے تجارت بارے انتظامی حکم پر دستخط کرینگے

اس حکم کے بعد چین کے مالکانہ حقوق اور تجارتی طریقہ کار کی تحقیقات کرائی جا سکیں گی ایسے اقدامات سے چین کی تیز اقتصادی ترقی کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا،چینی حکام

اتوار 13 اگست 2017 14:50

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اگست2017ء) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج ( پیر ) کو ایک انتظامی حکم پر دستخط کر دیں گے جس کے تحت امریکی تجارتی نمائندوں کو یہ اختیار مل جائے گا کہ کیا چین کے مالکانہ حقوق اور تجارتی طریقہ کار کی تحقیقات کرائی جا سکیں گی جو ٹرمپ کو ٹریڈ ایکٹ آف 1974 ء سیکشن 301کو ختم کرنے کی راہ ہموار کرسکتی ہے جس کے ذریعے چینی سامان پر محصول لاگو کیا جا سکتا ہے اور اس سے بالآخر تجارتی جنگ شروع ہو جائے گی تا ہم چینی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے چین کی تیز اقتصادی ترقی کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا ، عالمی مالیاتی فنڈ کے اعدادوشمار کے مطابق 1989ء میں چین کی کل قومی پیداوار 461.10ارب ڈالر تھی جبکہ اس وقت روس کی جی ڈی پی 5.66ٹریلین ڈالر تھی جو کہ چین سے 11.39بار زیادہ تھی ،اس وقت چین کی پیر ٹی خریداری قوت جی ڈی پی کی بنیاد پر 1.04ٹریلین امریکی ڈالر تھی جبکہ امریکی جی ڈی پی 5.66ٹریلین تھی جب 1991ء میں خصوصی سیکشن 103کے تحت چین کیخلاف تحقیقات کی گئیں اس وقت چین کی معمول کی جی ڈی پی 415.60ارب اور امریکہ کی 6.17ٹریلین تھی جو کہ 14.86بار چین سے زیادہ تھی ، اس وقت چین کی جی ڈی پی کی بنیاد پر پیرٹی خریداری قوت 1.26ٹریلین اور امریکہ کی 6.17ٹریلین تھی جو کہ چین سے پانچ گنا زیادہ تھی لیکن گذشتہ سال چین کی جی ڈی پی 11.39ٹریلین اور امریکہ کی 18.56ٹریلین تک پہنچ گئی جو کہ چین سے صرف 1.63گنا زیادہ ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ غیر ملکی تجارتی میدان میں چین کا درآمدی برآمدی توازن غیر متوازن ہو گیا کیونکہ اس کی برآمدات ابتدائی مصنوعات تھیں جبکہ درآمدات تیار شدہ اشیاء پر مشتمل تھیں �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :