دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں کو موثر تعاون کرنا ہوگا - قوم شہداءکی قربانیوں کے اعتراف میں یوم جشن آزادی بھرپور انداز میں منائے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ

جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ‘سی ایم ایچ میں زخمیوں کی عیادت ۔ اعلی سطحی اجلاس میں شرکت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 13 اگست 2017 14:33

دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں کو موثر تعاون کرنا ہوگا - قوم ..
 راولپنڈی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست۔2017ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں کو موثر تعاون کرنا ہوگا جب کہ قوم شہداءکی قربانیوں کے اعتراف میں یوم جشن آزادی بھرپور انداز میں منائے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں گزشتہ رات سیکورٹی فورسز پر ہونے والے خود کش حملے میں شہید جوانوں کی نماز جنارہ میں شرکت کی اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی جب کہ آرمی چیف کو دھماکے سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں کو موثر تعاون کرنا ہوگا جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ امن کے حصول تک جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہداءنے پرامن اورمستحکم پاکستان کے لئے جانیں قربان کیں، قوم شہداءکی قربانیوں کے اعتراف میں یوم جشن آزادی بھرپور انداز میں منائے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ میں آرمی چیف کے علاوہ گورنر بلوچستان، وزیراعلیٰ بلوچستان، وفاقی وزیر داخلہ، کمانڈر سدرن کمانڈر لیفٹینٹ جنرل عامر ریاض سمیت دیگر سول اور اعلیٰ فوجی افسران نے شرکت کی۔علاوہ ازیں آرمی چیف نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کی۔آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستی اداروں کو موثر تعاون کرنا ہوگا، دہشت گردی کے خلاف جنگ امن کے حصول تک جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ شہدا نے پرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے جانیں دیں، قوم قربانیوں کے اعتراف میں یوم آزادی بھرپور انداز میں منائے۔اس سے قبل آرمی چیف کو سدرن کمانڈ ہیڈکوارٹرز میں بلوچستان اور خصوصی طور پر کوئٹہ کی سیکورٹی صورت حال پر بریفنگ بھی دی گئی۔