کیوبا میں انوکھے حملے ، مغربی سفارت کار اپنی سماعت کھو بیٹھے

یہ بتانا ہمارے بس میں نہیں کہ ان پراسرار صوتی حملوں کا ذمے دار کون ہے،ا مریکی وزیرخارجہ کا ردعمل

اتوار 13 اگست 2017 13:50

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2017ء) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کیوبا سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی سفارت کاروں کو جن صوتی حملوں کا نشانہ بنایا گیا اٴْن سے متعلق حالات اور واقعات کو منظر عام پر لایا جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بتانا واشنگٹن کے بس میں نہیں کہ ان پراسرار صوتی حملوں کا ذمے دار کون ہے۔

(جاری ہے)

ٹیلرسن نے اس امید کا اظہار کیا کہ کیوبا کے حکام اس بات کو ضرور معلوم کرلیں گے کہ یہ حملے کون کر رہا ہے جو نہ صرف امریکی بلکہ دیگر ممالک کے سفارت کاروں کی جان کے لیے خطرہ ہیں۔واضح رہے کہ واقعے کے بعد ہوانا میں متعین امریکی سفارت کار کیوبا سے کوچ کر گئے ہیں۔ادھر ہوانا حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس نے واقعے کی "جامع اور جلد" تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔اگرچہ اس پراسرار معاملے کا انکشاف رواں ہفتے سامنے آیا ہے تاہم اس کے ڈانڈے چند ماہ پہلے سے ملتے ہیں۔ رواں برس 23 مئی کو امریکا نے مزید کسی وضاحت کا انتظار کیے بغیر واشنگٹن سے کیوبا کے دو سفارت کاروں کو نکال دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :