رضا ربانی کی تجویز کی مکمل حمایت کرتے ہیں ‘(ن) لیگ قوانین میں تبدیلی کیلئے انکا بھر پور ساتھ دے گی ‘نوازشریف

ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے ملک کے نظام کو بدلنا ہوگا اسکے بغیر پاکستان دنیا میں تماشہ ہی بنا رہیگا ‘ میں ڈرتا نہیں ہوں ، مجھے اپنی جان اور اقتدارکی پرواہ نہیں ہے‘ جب تک اس ملک کی تقدیر نہیں بل جاتی میں سکون سے نہیں بیٹھوں گا،مجھے لالچ ہے تو صرف ملک کی تقدیر بدلنے کی‘عوام مجھ سے وعدہ کر یں وہ انقلاب بر پا کر نے کیلئے میرے ساتھ دیں گے ‘ پاکستان کی ترقی کا جو دشمن ہیں انکے خلاف جرات کے ساتھ پاکستان کے عوام کو سٹینڈلینا ہوگا پاکستان 1971میں دولخت ہو چکا ہے اللہ نہ کریں ایسا دوبار ہوجائے‘پاکستان کے 30سال فوجی ڈکیٹیرکھا گائے اس ملک میںو زراء اعظم کے کبھی مدت پوری نہیں کر نے دی گئی ‘جہاں ترقی ہوتی ہے وہاں ’’وہ ‘‘وزیر اعظم کو ہٹادیتے ہیں میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو بھی کہنا چاہتا ہوں بچو بچو‘پاکستان میں معاشی ‘معاشرتی ‘سماجی اور عدالتی انصاف نہیں ہم ملک میں ایسا انصاف کا نظام لائیں گے جہاں لوگوں کو90روز میں ہی عدالتوں سے انصاف ملے گا ‘میرے خلاف بات پانامہ سے شروع ہوئی اور اقامے پر مجھے نااہل کر دیا ہے یہ بات کسی کو سمجھ نہیں آتی اور آج پاکستان کا بچہ بچہ اسکے خلاف سراپا احتجاج ہے ‘ریلی کے ہمراہ داتا دربار پہنچے پر جلسے سے خطاب‘ شہبازشر یف ‘وفاقی وزراء خواجہ آصف ‘احسن اقبال ‘خواجہ سعد رفیق ‘پر ویز ملک ‘وزیر اعلی بلو چستان ثناء اللہ زہری ‘وزیر اعظم آزاد کشمیرسمیت لاکھوں کارکنان بھی موجودتھے

ہفتہ 12 اگست 2017 23:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2017ء) سابق وزیر اعظم نوازشر یف نے چیئر مین سیٹ رضا ربانی کی تجویز کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہاکہ(ن) لیگ ملکی قوانین میں تبدیلی کیلئے چیئر مین سینٹ کا مکمل ساتھ دیں گی ‘ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے ملک کے نظام کو بدلنا ہوگا اسکے بغیر پاکستان دنیا میں تماشہ ہی بنا رہیگا ‘ میں ڈرتا نہیں ہوں ، مجھے اپنی جان اور اقتدارکی پرواہ نہیں ہے‘ جب تک اس ملک کی تقدیر نہیں بل جاتی میں سکون سے نہیں بیٹھوں گا،مجھے لالچ ہے تو صرف ملک کی تقدیر بدلنے کی‘عوام مجھ سے وعدہ کر یں وہ انقلاب بر پا کر نے کیلئے میرے ساتھ دیں گے ‘ پاکستان کی ترقی کا جو دشمن ہیں انکے خلاف جرات کے ساتھ پاکستان کے عوام کو سٹینڈلینا ہوگا پاکستان 1971میں دولخت ہو چکا ہے اللہ نہ کریں ایسا دوبار ہوجائے‘پاکستان کے 30سال فوجی ڈکیٹیرکھا گائے اس ملک میںو زراء اعظم کے کبھی مدت پوری نہیں کر نے دی گئی ‘جہاں ترقی ہوتی ہے وہاں ’’وہ ‘‘وزیر اعظم کو ہٹادیتے ہیں میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کو بھی کہنا چاہتا ہوں بچو بچو‘پاکستان میں معاشی ‘معاشرتی ‘سماجی اور عدالتی انصاف نہیں ہم ملک میں ایسا انصاف کا نظام لائیں گے جہاں لوگوں کو90روز میں ہی عدالتوں سے انصاف ملے گا ‘میرے خلاف بات پانامہ سے شروع ہوئی اور اقامے پر مجھے نااہل کر دیا ہے یہ بات کسی کو سمجھ نہیں آتی اور آج پاکستان کا بچہ بچہ اسکے خلاف سراپا احتجاج ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتے کی شام اپنی ریلی کے ہمراہ داتا دربار پہنچے پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر وزیر اعلی شہبازشر یف ‘وفاقی وزراء خواجہ آصف ‘احسن اقبال ‘خواجہ سعد رفیق ‘پر ویز ملک ‘وزیر اعلی بلو چستان ثناء اللہ زہری ‘وزیر اعظم آزاد کشمیرسمیت لاکھوں کارکنان بھی موجود تھے ۔ میاں نوازشر یف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ سراپا احتجا ج ہے کہ نوازشریف کو کیسے نااہل کر دیا ہے وہ کہتے ہیں وہ کون سے لوگ ہیں جنہوں نے نوازشر یف کو اہل کیا ہے کیا وہ اہل ہے جو ایک دن کہتے ہیں نوازشر یف نے کوئی کرپشن نہیں کی اور کک بیک او ر رشوت نہیں لی اور دوسرے دن ہی یہ کہہ کرنااہل کر دیتے ہیں کہ نوازشر یف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی کیا آپ کو یہ سمجھ آتی ہے اگرتنخواہ نہیں لی تو نہیں لی آپ کیا ہے قوم دیکھ لیں آپ کے وزیر اعظم کیساتھ یہ سلوک ہوتا ہے اور70سالوں سے ایسا ہورہا ہے کیا یہ پاکستان بدلے گا یا نہیں بدلے گا 2013میں عوام نے مجھے ووٹ دیئے اور کہا کہ نوازشر یف پنکھا اور لائٹ نہیں جلتی اور چولہا نہیں جلتا آج پوری قوم دیکھ لیں آج سب کچھ چل رہا ہے اور ملک میں گیس بھی آنا شروع ہو چکی ہے لاہور میںمیٹرو کے بعد اورنج ٹرین بھی آرہی ہے اور غریب کی بیٹی آرام سے میٹرو میں سفر کر کے سکول اور دفتر لوگ جاتے ہیں اور آج اللہ کے فضل کرم سے سڑکیں بن رہی ہے ترقی عروج ہے اور ملک میں امن قائم ہو چکا ہے عوام نے مجھے کہاں تھا امن قائم کر نا ہم نے امن قائم کر دیا ہے جب اتنے اچھے کام ہوتے ہیں تو وزیر اعظم کیساتھ یہ سلوک ہوتا ہے ہمیں یہ کسی صورت قبول نہیں ملک میں3ڈکٹیٹر ملک کے 30سال کھا گئے اور وزراعظم کو ڈیڑھ سال بعد ہی فارغ کردیا جاتا ہے یہ کسی صورت نہیں ملک میں چلنے دیا جائیگا اور لوگوں کا جو جذبہ دیکھ رہا ہے وہ انقلاب کا پیش خیمہ ہے اگر ملک میں یہ انقلاب نہ آیاتو غر بت ’مہنگائی ‘بے روزگاری اور ترقی نہیں آئیگی پاکستان میں عوام کے ووٹ کی کوئی قدر نہیں عوام ووٹ دیتے ہے اور چند لوگ وزیر اعظم کے گھر بیج دیتے ہیں کیا پاکستان میں آنیوالے تمام وزراعظم ٹھیک نہیں تھے یہ کون ہے جو پاکستان کے ساتھ اتنا بڑ اظلم کرتے ہیں انکا احتساب ہونا چاہیے یا نہیں جنہوں نے پاکستان کے ساتھ70سالوں سے یہ کھیل کھیلا اور تماشہ کیا ہے انکا احتساب ہونا چاہیے یا نہیں انکو احتساب ضرور ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دن رات کام کیا ہے اور ملک میں بجلی آئی ہے بجلی ایسے ہی نہیں آئی بلکہ ہم نے اس کیلئے اپنا خود پیسنا دیا ہے پاکستان کی ترقی کا کون دشمن ہیں انکے خلاف جرات کے ساتھ پاکستان کے عوام کو سٹینڈلینا ہوگا پاکستان 1971میں دولخت ہو چکا ہے اللہ نہ کریں ایسا دوبار ہوجائے مجھ اس سے بہت ڈر لگتا ہے ۔ انہوں نے قوم سے سوال کر تا ہوں کہ یہ کون سا سال 2017اور ہم کب آئے تو2013تھا کیا آج کاپاکستان پہلے سے بہتر ہے یا نہیں اگر بہتر ہوتا ہے تو نوازشر یف کو شاباش ملنی چاہی تھی یا سزا ملنی چاہیے تھی یا مجھے نااہل کر دینا چاہیے چند افراد کی اجار اداری کو اس ملک سے ختم ہونا چاہیے ۔

نوازشر یف نے جلسے گاہ میں گو عمران گو کے نعروں پر کہا کہ آپ جو کہہ رہے ہیں وہ سن رہا ہے او ر جو آپ کہہ رہے ہے وہ ہی ہوگا ہم نے قوم سے تمام وعدے پورے کیے ہیں اور عوام سے کہتاہوں کہ عوام کے ووٹ کا تحفظ کروں گا مجھے اپنی جان کی پروا نہیں کیونکہ میری جان آپ عوام ہے نوازشر یف جو کہتا ہے وہ کر تا ہے میں نے کبھی آپ کو دھوکا نہیں دیا میں جو کہتاہوں وہ کر تا ہے اس ملک میں دھر نے ہوتے رہے ہیں مگر اس کے باوجود ملک میں ترقی وخوشحالی آجائے بجلی گیس اور ترقی آجاتی ہے تو ملک اگر دھرنوں کے تماشے نہ ہوتے تو نہ جانے پر ہم آج کہاں کے کہاں ہوتے مجھے اقتدار کی کوئی لالچ نہیں مجھے لالچ ملک کی عوام کی ترقی اور خوشحالی کی لالچ ہے اگر ملک میںیہی ترقی رہتی تو آئندہ چند سالوں میں ملک میں کوئی بے روزگار نہ ہوتا میں ڈرنے والا نہیں ہوں جبکہ تک ملک کی تقدیر نہیں بدل دیتا میں اس وقت تک گھر میں نہیں بیٹھوں گا ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے نظام کو بدلنا ہوگا اس ملک نظام میں وائر س آچکا ہے ہمیں اس کون ٹھیک کر نا ہوگا پھر ہی دنیا میں پاکستان کی عزت اور وقار نہیں رہیگا آج جو کچھ اس ملک میں ہورہا ہے ہم دنیا کو کہیں منہ دکھانے کے قبل نہیں ہیں اگر ملک میں تقدیر بدلے تو ملک میں ترقی خوشحالی آئیگی ملک میں30سال سے کیس چل رہا ہے ملک میں عدالتی اور سماجی اور امعاشی اور معاشر تی انصاف نہیں یہ دادے کا مقدمہ پوتے عدالتوں میں بھگت رہے ہوتے ہیں ہم ملک میں ایسا نظام لائیں گے جہاں لوگوں کو90دنوں میں انصاف ملے گا ہمیں نئے قانون لانا ہوگا ہمیں قانون اور نظام بدلنا ہوگا جو غر یب اپنے مقدمات کی فیس کی دے سکتے ہیں انکے مقدمات کی فیس حکومت اور ریاست اداکر یگی اور نوازشر یف قوم سے جو وعدہ کر تا ہے وہ پورا کر تا ہے میں جھوٹ بولنے والوں میں سے نہیں ہوں آج پاکستان میں12اگست ہے اور14اگست کو ہمیں بزرگوں نے جس پاکستان کیلئے قر بانیں دیں وہ پاکستان آج تک نہیں بن سکا بلکہ پاکستان آج لڑ ک رہا ہے پاکستان کے عوام کو مجھ سے وعدہ کر ناہوگا وہ پاکستان کے نظام اور قانون کو بدلنے کیلئے میرا ساتھ دیں گے میں اقتدار کیلئے نہیں انصاف اور عوام کی حکمرانی کیلئے باہر نکلا ہوں ۔

نوازشر یف نے عوام سے کہا کہ آپ اپنے دل سے پوچھ لیں اگر ہم نے پاکستان کو تماشوں اور مذاق سے بچنا ہے تو عوام کو مجھ سے سچا وعدہ کر نا ہوگا آپ ملک میں انقلاب کیلئے نوازشر یف کا ساتھ دوں گے ۔ہم نے شہداء پاکستان کیلئے قر بانیں دینے والوں کے ساتھ بھی اچھا نہیں آج شہداء بھی قبروں میں چین سے نہیں سوتے ہم نے اس پاکستان کے ساتھ کیا 1971میں پاکستان دولخت ہو گیا اور بلوچستان اور دیگر صوبوں میں جو کچھ ہوا وہ سب قوم کے سامنے ہیں ملک میں80فیصدلوگوں کے پاس اپنا گھر نہیں اور جن کے پاس اپنے گھر نہیں انکو گھر دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سر زمین پاکستان کے کون مالک ہے صرف پاکستان کی20کر وڑ عوام ہے کوئی چند افراد نہیں ہمیں پاکستان کے عوام اقتدار میں لیکر آئے تو ہم لوگوں کو سستا انصاف اور لوگوں کو ترقی اور خوشحالی دیں گے اور ملک میں ترقی کے عمل کو مزید تیز کیا جائیگا ہم نے ہر صورت اس ملک کی تقدیر بدلنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیئر مین سینٹ نے کل پرسوں کچھ تجویز دیں ہم انکے ساتھ ہیں اور وہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں جو قانون سازی کر نا چاہتے ہیں انکا ساتھ دیں گے تاکہ ملک مین تبدیلی کے عمل کا آغاز کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں وزیر اعظم آزاد کشمیر بیٹھے ہیں مجھے تو نااہل کرد یا مگر (ن) لیگ کے پاس ابھی ایک اور وزیر اعظم ہے اور جہاں تر قی ہوتی ہے وہاں وزیر اعظم کو ’’وہ ’‘نااہل کر دیتے ہیں اس لیے وزیر اعظم آزادکشمیر بچنا بچنا انشااللہ وہ وقت بھی ضرور آئیگا جب مقبوضہ کشمیربھی پاکستان کا حصہ بنے گا ۔