Live Updates

کوئٹہ میں پشین اسٹاپ کے قریب دھماکا، 15 افراد شہید، 30 زخمی ،متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی ،علاقے میں خوف وہراس،سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میںلے لیا،زخمی اور لاشیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل، بعض افراد کی حالت تشویشناک ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،دھماکے کے بعد تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ، علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ،ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا ،دھما کے کی آواز میلوں دور تک سنی گئی

صدر ،وزیراعظم ،نوازشریف، آصف زرداری ،عمران خان ،وزیر داخلہ احسن اقبال اور دیگر شخصیات کی دھماکے کی شدید مذمت ،جانی نقصان پر اظہار افسوس دھماکے میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، گناہ افراد کے خون کا بدلہ لیں گے،وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی

ہفتہ 12 اگست 2017 23:40

کوئٹہ/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2017ء) کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں15 افراد شہید اور 30 زخمی ہوگئے،دھماکا انتہائی زوردار تھا جس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائر بریگیڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا،علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اورسکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میںلے لیا،زخمیوںاور لاشوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ،دھماکے کے بعد تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،دوسری جانب صدر ممنون حسین ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،سابق وزیراعظم نوازشریف،سابق صدر آصف زرداری ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،وزیر داخلہ احسن اقبال اور دیگر شخصیات نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی رات کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز میلوں دور تک سنی گئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی ۔دھماکا ہائی سیکیورٹی زون میں ہوا جس کے قریب ایف سی ہاسٹل واقع ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی، کوئٹہ لا کالج اور نجی ہسپتال بھی دھماکے کی جگہ کے قریب واقع ہے۔دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔زخمیوں کو کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ترجمان سول ہسپتال ڈاکٹر وسیم نے کہا کہ ہسپتال میں 11 لاشوں اور 30 زخمی کو لایا گیا جن میں سے 6 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی، جس سے ریسکیو عملے کو امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کاکہنا تھاکہ دھماکہ بہت بڑا تھا ۔ تمام ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں ۔ بے گناہ افراد کے خون کا بدلہ لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔دوسری جانب صدر ممنون حسین ،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،سابق وزیراعظم نوازشریف،سابق صدر آصف زرداری ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،وزیر داخلہ احسن اقبال اور دیگر شخصیات نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات