کس منہ سے آپ کا شکریہ ادا کروں، شاہدرہ کے لوگوں نے نواز شریف کو بہت پیار دیا ہے، دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاہدرہ والو! آپ عظیم ہو، بہت دیر سے یہاں پہنچنے کا منتظر ہوں تا کہ آپ کو پیار دے سکوں اور آپ سے پیار لے سکوں،ہم لاہور کی طرف بڑھ رہے ہیں، میں آگے آگے چلتا ہوں آپ میرے پیچھے آئو، لاہور داتا دربار پہنچ کر آپ سے تفصیل سے بات کروں گا، شاہدرہ تک کسی نے بھی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں کیا،آپ لوگ نواز شریف کو کروڑوں ووٹ دے کر اور وزیر اعظم بنا کر اسلام آباد بھیجتے ہو وہاں سے چند لوگ واپس رخصت کر دیتے ہیں ، نواز شریف کے اوپر کوئی کرپشن کا داغ نہیں یہ معاملہ پانامہ سے شروع ہوا اور اقامہ پر نکال دیا گیا

سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا شاہدرہ پہنچنے پر جلسے سے خطاب

ہفتہ 12 اگست 2017 23:40

شاہدرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2017ء) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کس منہ سے آپ کا شکریہ ادا کروں، شاہدرہ کے لوگوں نے نواز شریف کو بہت پیار دیا ہے، دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاہدرہ والو! آپ عظیم ہو، بہت دیر سے یہاں پہنچنے کا منتظر ہوں تا کہ آپ کو پیار دے سکوں اور آپ سے پیار لے سکوں،ہم لاہور کی طرف بڑھ رہے ہیں، میں آگے آگے چلتا ہوں آپ میرے پیچھے آئو، لاہور داتا دربار پہنچ کر آپ سے تفصیل سے بات کروں گا، شاہدرہ تک کسی نے بھی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں کیا،آپ لوگ نواز شریف کو کروڑوں ووٹ دے کر اور وزیر اعظم بنا کر اسلام آباد بھیجتے ہو وہاں سے چند لوگ واپس رخصت کر دیتے ہیں ، نواز شریف کے اوپر کوئی کرپشن کا داغ نہیں یہ معاملہ پانامہ سے شروع ہوا اور اقامہ پر نکال دیا گیا۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو ریلی کے شاہدرہ پہنچنے پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ کس منہ سے آپ کا شکریہ ادا کروں، شاہدرہ کے لوگوں نے نواز شریف کو بہت پیار دیا ہے، دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، شاہدرہ والو! آپ عظیم ہو، بہت دیر سے یہاں پہنچنے کا منتظر ہوں تا کہ آپ کو پیار دے سکوں اور آپ سے پیار لے سکوں،ہم لاہور کی طرف بڑھ رہے ہیں، میں آگے آگے چلتا ہوں آپ میرے پیچھے آئو، لاہور داتا دربار پہنچ کر آپ سے تفصیل سے بات کروں گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ شاہدرہ کی عدالت نے میرے متعلق کیا فیصلہ سنایا، نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ آپ نے قبول کیا ہے، عوام نے بھرپور جواب دیا کہ ہمیں یہ فیصلہ قبول نہیں۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ اسلام آباد سے شاہدرہ تک کسی نے بھی نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں کیا۔آپ لوگ نواز شریف کو کروڑوں ووٹ دے کر اور وزیر اعظم بنا کر اسلام آباد بھیجتے ہو وہاں سے چند لوگ واپس رخصت کر دیتے ہیں ۔

کیا آپ نے رخصت قبول کر لی ، میں نے یہ رخصت قبول کی اور نہ ہی آپ نے قبول کی بلکہ پوری پوم نے قبول نہیں کی ۔ میں چین سے نہیں بیٹھوں گا اور نہ ہی آپ چین سے بیٹھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں نے مل کر پاکستان کو تبدیل کرنا ہے ۔ نواز شریف کے اوپر کوئی کرپشن کا داغ نہیں یہ معاملہ پانامہ سے شروع ہوا اور اقامہ پر نکال دیا گیا ۔ کہتے ہیں بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی اس لئے نااہل کرتے ہیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ آپ کو میرا ساتھ دینا ہے ۔ اب آئی لو یو اور بڑھتا جا رہا ہے ۔ آئی میرے ساتھ داتا کی نگری چلیں آپ نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ۔