وزیرآباد کی خوبصورت آبادی ریلوے کالونی میں گندگی اور گندے پانی کے ذخیرے

نئے سیوریج سسٹم کے خستہ ہونے والے پائپوں سے رسنے والے پانی نے صورتحال مزید خراب کر دی

ہفتہ 12 اگست 2017 21:58

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2017ء) وزیرآباد کی خوبصورت آبادی ریلوے کالونی میں گندگی اور گندے پانی کے ذخیرے۔نئے سیوریج سسٹم کے خستہ ہونے والے پائپوں سے رسنے والے پانی نے صورتحال مزید خراب کر دی۔ریلوے کالونی میں ریلوے کا اپنا صفائی کا نظام بھی بد ترین ۔22میں سے صرف 14 سینیٹری ورکر حاضر ۔پرانا گندہ نالہ بھی عدم توجہی کے باعث بند۔

17کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرہونے والی سیوریج سسٹم کا ڈسپوزل ورکس کام نہ کرنے سے گندے پانی کی واپسی اور صاف پانی میں شامل۔ آبادی میں صاف پانی کی عد م دستیابی سے ہیپا ٹائٹس اور ڈینگی کا مرض عام ۔گھروں سے گندہ پانی نکالنے کا کوئی بند و بست نہیں۔ ریلوے کالونی سے گذرنے والے سیوریج سسٹم کا آغاز جی ٹی روڈکے قریب کوٹ شیرا سے ہوا جو براستہ بستی قدرت آباد اور احمد نگر روڈ سے گذر کر گوراقبرستان سے شاہ صفا قبرستان اور قبرستان شیخاں سے مڑکر ریلوے گرائونڈ سے گذار کر نالہ پلکھو میں ڈالا گیا جس پر مجموعی طور17کروڑ روپے لاگت آئی تھی۔

(جاری ہے)

سیوریج کے اختتام پر نالہ پلکھو کے کنارے ڈسپوزل ورک بنایا گیا ۔سیوریج سسٹم کی تعمیر کا ٹھیکہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے ایک غیر معروف فرم اور نان ٹیکنیکل لوگوں کو دیا گیا ۔علاقہ کے لوگوں نے غیر معیاری کام کے حوالے سے اس وقت احتجا ج بھی کیا لیکن ایم پی اے شوکت منظور چیمہ نے کسی کی پرواہ نہ کی اور سکیم مکمل کر والی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سسٹم کی تکمیل کے فوراًًبعد سیوریج کے زیر زمین پائپ ٹوٹ گئے جن سے رسنے والا پانی ابل کر آبادی میں پھیل گیا اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں جبکہ ڈسپوزل ورکس پر تعینات عملہ بھی اکثر غائب رہتا ہے اور ڈسپوزل کی موٹریں باقاعدگی سے نہ چلنے کی وجہ سے پانی کا نکاس نہیں ہو پاتا اور واپس ہو کر کوارٹروں میں داخل ہو جاتا ہے۔

دوسری جانب گندے نالے کو صاف نہیں کیا جاتا جو ریلوے کے سینٹر ی سٹاف نے کرنا ہو تا ہے ۔ گندہ نالہ مکمل طور پر بند ہو جانے سے گندے پانی کا نکاس نہیں ہو پاتا اور گندہ پانی رہائشی علاقوں میں کھڑا رہتا ہے۔ ریلوے کالونی میں گندے پانی کی مسلسل موجودگی سے آبادی میں ہیپا ٹائٹس کا مرض عام ہے جبکہ کبھی کبھار ڈینگی کا مریض بھی سامنے آ جاتا ہے۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ والے منصوبہ مکمل کرنے کے بعد خاموش ہو گیا ہے اور اتنے بڑے منصوبے کا کوئی فالو اپ نہیں ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں صاف پانی کی فراہمی اور گندے پانی کے نکاس کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :