وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ممبر صوبائی اسمبلی محمود جان کو ریگی للمہ گائوں کے زمین مالکان اور ڈی ایچ اے کے حکام کے درمیان رابطہ کار نامزد کردیا، جو فریقین کے دعوئوں پر مشتمل جامع رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے

علاقے میں زمین کا تنازع حل کرنے کیلئے انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے ، پرویزخٹک کی یقین دہانی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک کی ریگی للمہ کے 10 رکنی وفد سے ملاقات میں گفتگو

ہفتہ 12 اگست 2017 20:23

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ممبر صوبائی اسمبلی محمود جان کو ریگی للمہ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2017ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے ممبر صوبائی اسمبلی محمود جان کو ریگی للمہ گائوں کے زمین مالکان اور ڈی ایچ اے کے حکام کے درمیان رابطہ کار نامزد کیا ہے جو فریقین کے دعوئوں پر مشتمل جامع رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے،وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ علاقے میں زمین کا تنازع حل کرنے کیلئے انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے ۔

و ہ بروز ہفتہ ریگی للمہ کے 10 رکنی وفد سے گفتگو کر رہے تھے ،جس نے اُن سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی۔ ایم پی اے محمود جان ، سی سی پی او، ڈی جی پی ڈی اے ، ڈی سی پشاوراور ڈی جی ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے فریقین سے مسائل اور اُن کی دعوے داری سنی اور محمود جان کو کہا کہ وہ مقامی زمین مالکان اور ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کے ساتھ اجلاس منعقد کریں تا کہ حکومت فریقین کے دعوئوں اور جوابی دعوئوں کا جائزہ لیکر انصاف پر مبنی حل نکال سکے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ بنجر اور ایگرکلچر زمین مختلف قدر اور کیفیت رکھتی ہے لہٰذا زمین کے حصول اور خریداری کے عمل میں اس چیز کا خیال رکھا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ وہ کسی فریق کے ساتھ ناانصافی کی اجازت نہیں دیں گے ۔انہوںنے کہاکہ عوامی مفاد میں اراضی کے حصول اور پرائیوٹ میکنزم کے ذریعے اراضی کی خریداری کا ایک مخصوص طریق کار موجود ہے ۔

اس پورے عمل میں کسی قسم کی ناانصافی نہیں ہونی چاہیئے ۔ انہوںنے فریقین کے اطمینان کیلئے انصاف پرمبنی حل تلاش کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے کہاکہ مذاکرات تنازعات کو حل کرنے کا بہترین فورم ہے یہاں تک کے پیچیدہ سے پیچید ہ مسائل بھی بات چیت کے ذریعے حل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوںنے اُمید ظاہر کی کہ زمین مالکان اور ڈی ایچ اے کے مابین ایم پی اے کی طرف سے کئے جانے والے تازہ مذاکرات مسئلے کا دیرپا حل ثابت ہو ں گے ۔

انہوںنے فریقین کو زمین کے تنازعے ، دعوئوں اور جوابی دعوئوں کے منصفانہ حل کیلئے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ انہوں نے کہاکہ لینڈ قوانین کی روشنی میں دونوں پارٹیوں کے مفاد کا خیال رکھا جائے گااور کسی پارٹی سے ناانصافی نہیں ہو گی ۔وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ مجوزہ مذاکرات کے بعد وہ فریقین کو بذات خود مدعو کریں گے اور فریقین کے مفاد میں زمینی حقائق اور انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے ۔