موسیقی کی تعلیم سمندر کی طرح ہے جس کی گہرائی کا اندازہ لگانا مشکل ہے استاد حامد علی خان

ہفتہ 12 اگست 2017 20:15

موسیقی کی تعلیم سمندر کی طرح ہے جس کی گہرائی کا اندازہ لگانا مشکل ہے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2017ء) کلاسیکل گائیک استاد حامد علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں آج بھی اچھا اور خالص میوزک سننے والوں کی کثیر تعداد موجود ہے ،بے سرے گلوکاروں کی وجہ سے خالص میوزک کو سخت نقصان ہوا ہے ۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ نوجوان گلوکاروں کو چاہیے کہ میوزک کو مکمل طور پر سیکھنے کے بعد گلوکار بننے کی کوشش کریں کیونکہ انسان ساری عمر سیکھنے کے عمل سے گزرتا ہے ۔

(جاری ہے)

لیکن یہاں ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ پہلے بطور گلوکار میڈیا میں آیا جاتا ہے اور پھر سیکھنے کا عمل شروع کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موسیقی کی تعلیم سمندر کی طرح ہے جس کی گہرائی کا اندازہ لگانا مشکل ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ بھارت میں رہنے کی پیشکش ہو چکی ہے جسے ایک لمحہ سوچے بغیر ٹھکرا دیاکیونکہ مجھے اپنے وطن اور اسکی مقدس مٹی سے انتہا کا عشق ہے اور دنیا کی کوئی دولت مجھے اپنی مٹی سے دور نہیں کر سکتی۔

متعلقہ عنوان :