نیب کی جانب سے کرپشن کے اہم ترین مقدمات کو بند کرناباعث تشویش ہے‘

میاں مقصود احمد کرپٹ افرادکے محاسبہ کے لیے قانون میں موجود کمزوریوں کودورکیاجائے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

ہفتہ 12 اگست 2017 18:59

نیب کی جانب سے کرپشن کے اہم ترین مقدمات کو بند کرناباعث تشویش ہے‘
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی ستر سالہ تاریخ برسراقتدار افراد کی لوٹ مار سے بھری پڑی ہے،نیب نے 2015ء میں175کیسز کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی جس میں انکشاف کیاگیا تھا کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کے میگااسکینڈلزمیں ملوث افراد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ،لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ ان میں سی14اہم ترین مقدمات کی تحقیقات کوبندکردیاگیا ہے،میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ان میں اہم سیاسی شخصیات کے مشہور کیسز کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک وقوم کا یہ المیہ ہے کہ آج تک کسی بڑے مگر مچھ سے لوٹی ہوئی دولت کو ریکور نہیں کروایا جاسکا۔سارانظام ہی رشوت،کرپشن اور لوٹ مار مبنی ہے۔کرپٹ افراد قانونی سقم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیشہ خود کو تمام الزامات سے بری الذمہ قراردلواکر دندناتے پھرتے ہیںاور کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں۔

قانون میں موجود ان خامیوں کو دورکرنا پارلیمنٹ کاکام ہے مگر وہاں بھی ایک سے بڑھ کر ایک کرپٹ بیٹھا ہے۔جب تک لوٹ مار کے خلاف قانون میں موجود کمزوریوں کو ختم نہیں کردیاجاتا تب تک ملک میں حقیقی معنوں میں احتساب کا عمل شروع نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ مراعات سے استفادہ اور اربوں روپے کے فنڈز لینے والے تحقیقاتی ادارے محض ڈنگ ٹپائوپرکاکام کررہے ہیں۔

اب تک لاکھوں افراد کرپشن کی اس بہتی گنگامیں ہاتھ دھوچکے ہیں لیکن ان کی گرفت کرنے والا کوئی نہیں۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ ایک طرف20کروڑ عوام کو دووقت کی روٹی میسر نہیں،ملک کی 40فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے تو دوسری جانب چند مٹھی بھر عناصر پورے ملک کی تقدیر کے مالک بنے بیٹھیں ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی حکمت عملی ترتیب دی جائے کہ کرپٹ عناصر سے نجات ملے اور پاکستان حقیقی طور پرکر پشن فری پاکستان بن جائے۔