وفاقی دارالحکومت کی ضلعی عدالتوں میں سیوریج کا ناقص ترین نظام

بارش کا پانی گلیوں میں جمع ، وکلاء چیمبرز کی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں ، وکلاء اور سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا

ہفتہ 12 اگست 2017 18:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2017ء) وفاقی دارالحکومت کی ضلعی عدالتوں میں سیوریج کے ناقص نظام کے باعث بارش کا پانی گلیوں میں جمع جبکہ وکلاء چیمبرز کی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں، تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی ضلعی عدالتیں واقع ایف ایٹ، اداروں کی عدم توجہ کے باعث بے شمار مسائل کا شکار ہو چکی ہیں،حالیہ بارشوں کے سیزن میں نکاسی آب سے سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے، بارشوں کے باعث ضلع کچہری کی تنگ گلیوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے جس سے وکلاء اور سائلین کے لئے مشکلات پیدا ہوتی ہے، بارشوں کا پانی کئی کئی روز تک موجود رہتا ہے جس کے لئے کوئی موثر انتظام موجود نہیں ہے، جبکہ وکلاء چیمبرز کی چھتیں بھی ٹپکنے لگی ہیں، حالیہ بارشوں کی وجہ سے کچہری کے جسٹس افتخار بلاک اور جسٹس اویس کرنی بلاک کی طلیاں بھی پانی میں ڈوبی نظر آتی ہیں جو متعلقہ اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، اس حوالے سے ایک ہائی کورٹ کے وکیل نے بتایا کہ جب بھی بارش ہوتی ہے کچہیری ندی نہروں کا منظر پیش کرنے لگتی ہے اور چھتیں ٹپکنے لگتی ہیں جس کے باعث کئی اہم کاغذات و دستاویزات ضائع ہونے کا خطرہ موجود رہتا ہے، انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس مسئلے کا بنگامی بنیادوں پر حل نکالیں، واضح رہے کہ مارچ2014ء میں کچہری پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد سیکیورٹی اور حالت زاد میں بہتری کے بلند دعوے کیے گئے تھے مگر واک تھرو گیٹ اور خاردار تاروں کے نصب کرنے کے علاوہ انفراسٹرکچر میں کوئی خاص تبدیلی نہیں کی گئی۔

۔

متعلقہ عنوان :