چارسدہ پریس کلب میں کل یوم آزادی کی تقریب کے بعد صحافی پولیس کیخلاف احتجاج کرینگے

ہفتہ 12 اگست 2017 18:01

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 اگست2017ء) چارسدہ پریس کلب میں کل یوم آزادی کی تقریب کے بعد صحافی پولیس کے خلاف احتجاج کرینگے، یوم آزادی کے حوالے سے سرکاری تقریب میں بھی سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کرنے کا فیصلہ،چارسدہ پولیس کے خبروں سے بائیکاٹ اور آئی جی خیبر پختونخوا سے ملاقات کا فیصلہ، چارسدہ پولیس صحافیوں کو ڈکٹیٹ کرنے کی بجائے اپنا مائنڈ سیٹ درست کرلیں،صدر سبزعلی خان ترین ۔

تفصیلات کے مطابق چارسدہ پریس کلب کے جنرل باڈی کا اجلاس زیر صدارت صدر سبزعلی خان ترین منعقد ہوا، اجلاس میں کابینہ اور گورننگ باڈی کے ممبران سمیت جنرل باڈی کے تمام اراکین نے شرکت کی ۔ اجلاس میں چارسدہ پولیس کے صحافیوں کے ساتھ برتائو اور مائنڈ سیٹ کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ 14اگست کو صبح آٹھ بجے چارسدہ پریس کلب میں یوم آزادی کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا جائیگا جس کے بعد صحافی چارسدہ پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے ۔

مظاہرے کے بعد صحافی ولی خان سپورٹس کمپلکس میں منعقد ہونے والے سرکاری تقریب میں کالی پٹیاں باندھ کر تقریب کی کوریج کرینگے اور خاموش احتجاج ریکارڈ کرائینگے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے ہفتے آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود سے ملاقات کرکے چارسدہ پولیس کے کر توتوں سے آگاہ کیا جائیگا۔ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے صدر سبز علی خان ترین نے کہاکہ آزادی صحافت پر قدعن کسی صورت منظور نہیں ۔

چارسدہ پولیس صحافیوں کو ڈکٹیٹ کرکے اپنی مرضی جتانا چاہتی ہے مگر چارسدہ پریس کلب کے صحافی قلم کی حرمت کا تقدس ہر حال میں مقدم رکھے گی ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے چارسدہ پولیس کا رویہ صحافیوں کے ساتھ نفرت انگیز ہے ۔ چارسدہ پولیس کا ایک ڈی ایس پی گزشتہ ایک سال سے صحافیوں کو سر عام ننگی گالیاں دیکران کی کر دار کشی کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے کئی بار ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کو آگاہ کیا گیا مگر موصوف نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہ احتجاج ہمارا شوق نہیں مگر چارسدہ پریس کلب کے صحافیوں کو احتجاج پر مجبور کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :