ینگ ڈاکٹرز کی ان ڈور،آئوٹ ڈور وارڈز میں12ویں روز بھی ہڑتال جاری ،

پی آئی سی کی ایمر جنسی میں بھی کام بند رکھا ہڑتال کے باعث معمول کے آپریشن تاخیر کا شکار ،مریض مرض بڑھنے پر پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو گئے مریضوں ‘لواحقین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ،حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں سے مذاکرات کی بجائے برطرف کرے ‘ مطالبہ

ہفتہ 12 اگست 2017 16:52

ینگ ڈاکٹرز کی ان ڈور،آئوٹ ڈور وارڈز میں12ویں روز بھی ہڑتال جاری ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2017ء) ینگ ڈاکٹرز نے سرکاری ہسپتالوں کے ان ڈورز اور آئوٹ ڈوروارڈز میںمسلسل 12ویں روز بھی ہڑتال جاری رکھی جبکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمر جنسی میں بھی کام بند رکھا گیا جس سے مریضوں اور انکے لواحقین کو شدید مشکلات درپیش رہیں ،عوام نے ہڑتالی ڈاکٹروں سے کسی بھی طرح کے مذاکرات کی بجائے نوکریوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے پر12ویں رو ز بھی ہڑتال کی اور تمام سرکاری ہسپتالوں کے ان ڈور اور آئوٹ ڈورز میں کام بند رکھا جس سے ہزاروں مریض علاج معالجے کی سہولیات سے استفادہ نہ کر سکے اور انہیں مایوس واپس لوٹنا پڑا۔ ینگ ڈاکٹرز نے پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بھی کام چھوڑ ہڑتال کی جس کے باعث دل کے عارضہ میں مبتلا مریضوںکو شدید مشکلات درپیش رہیں ۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث معمول کے آپریشن تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں جس کے باعث مریضوں نے مرض بڑھنے پر پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے ۔ دوسری طرف ینگ ڈاکٹرز نے بعض ہسپتالوںکے اندر اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرے کئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مریضوں اور ان کے ہمراہ آنے والے لواحقین نے بھی ینگ ڈاکٹرز کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان سے مذاکرات کرنے کی بجائے انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :