روئی کے بھاؤ میں فی من 300 روپے کی غیر معمولی کمی

پھٹی کے بھاؤ میں بھی 100 تا 200 روپے کی کمی ، کاروباری حجم میں اضافہ، کاشتکاروں اور جنرز کو تشویش

ہفتہ 12 اگست 2017 15:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2017ء)مقامی کاٹن مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا۔ گو کہ ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے روئی کی خریداری جاری رہی لیکن جنرز نے گھبراہٹ میں آکر روئی کی فروخت بڑھادی جس کے باعث مارکیٹ میں روئی کے بھا میں تیزی کا رخ اچانک تبدیل ہوگیا اور مارکیٹ مندی کی طرف چلی گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے بھا ؤمیں فی من 250 تا 300 روپے کی نمایاں کمی ہوگئی۔

جسکے زیر اثر پھٹی کا بھاؤ بھی فی 40 کلو 100 تا 200 روپے کم ہوگیا۔ روئی کا بھاؤ صوبہ سندھ میں فی من 6200 تا 6300 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2900 تا 3000 روپے ہوگیا صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 6400 تا 6500 روپے پھٹی کا بھاؤ 2900 تا 3100 روپے ہوگیا گو کہ کاروباری حجم بھی بڑھ گیا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں 100 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6300 روپے کے بھا ؤپر بند کیا۔

(جاری ہے)

کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ جینروں نے روئی کی (over selling) اورسیلنگ کر رکھی ہے وہ چاہ رہے ہیں کہ روئی کا بھاؤ گھٹنے سے پھٹی بھی پریشر میں آکر گھٹ جائیگی پھٹی گھٹنے سے انہوں نے ایڈوانس میں اونچے داموں میں سر پر 1000 سے 2000 گانٹھیں فروخت کر رکھی ہیں اس میں انہیں خاصا منافع حاصل ہوسکے گا۔اامریکہ میں روئی کی پیداوار بڑھنے کی USDA کی رپورٹ آنے کے بعد نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھاؤ 3 امریکن سینٹ کی نمایاں کمی ہونے کی وجہ سے مقامی مارکیٹ کو تقویت ملی اچانک زبردست کمی واقع ہوگئی۔

بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں چین نے اپنے کپاس کے اسٹاک میں سے روئی فروخت کر رہا ہے جس کے باعث روئی کا بھاؤ کم ہو رہا ہے۔ امریکا میں کپاس کی پیداوار بڑھنے کی خبروں کے باعث روئی کے بھاؤ میں نمایاں کمی واقع ہوئی جبکہ بھارت میں غیر معمولی بارشوں کی باعث روئی کی فصل کو نقصان ہونے کی اطلاعات کی وجہ سے روئی کے بھا ؤمیں اضافہ ہوا دریں اثنا کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے کپاس کی پیداوار اولین تخمینہ ایک کروڑ 40 لاکھ 40 ہزار گانٹھوں کے نسبت 14 لاکھ 40 ہزار گانٹھوں کی کم پیداوار کا اولین تخمینہ لگایا ہے جو ایک کروڑ 26 لاکھ گانٹھیں ہے۔

حکومت روئی کی پیداوار کا تخمینہ 170 کلو کی وزن کی گانٹھ بتاتے ہیں تاہم PCGA روئی کی رپورٹ مرتب کرتی ہے وہ روئی کے 155 تا 160 وزن کی گانٹھوں کی ہوتی ہے روئی کی پیداوار کے تخمینہ میں ساڑے 14 لاکھ گانٹھیں کم ہونے کی باعث اصولاً" روئی کے بھا ؤمیں اضافہ ہونا چائیے تھا لیکن "مارکیٹ فورس" کے سبب روئی کے بھا ؤمیں مندی کا رجحان ہوگیا۔ اگر روئی کی پیداوار رپورٹ کے مطابق رہی تو اس سال بیرون ممالک سے کپاس کی کم مقدار میں درآمد کرنی پڑے گی کیوں کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی زبو حالی کے باعث کئی ملیں بند ہوگئی ہیں اور کئی ملیں جزوی طور پر چل رہی ہیں جس کے باعث روئی کی کھپت نسبتا کم ہوگئی۔

نسیم عثمان کے مطابق گزشتہ دنوں بارشوں اور اس کے بعد ابر آلود موسم کے سبب کپاس کی فصل کو وائرس لگنے کا خطرہ موجود ہے کاشت کاروں کو احتیاط کرنا پڑے گا تاہم صوبہ سندھ و پنجاب میں آئے دن پھٹی کی آمد میں اضافہ ہورہا ہے۔ عیدالاضحی کی طویل تعطیلات کے باعث مارکیٹ میں ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری جاری رہے گی۔