ْسندھ ہائی کورٹ میں واٹر کمیشن نے چیف سیکرٹڑی کو ماسٹرپلان پیش کرنے کیلئے حتمی مہلت دے دی

چیف سیکریٹری و دیگر افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا معاملہ سنجیدہ ہے حکومت سنجیدگی سے جواب دے،عدالت

ہفتہ 12 اگست 2017 15:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2017ء) سندھ ہائی کورٹ میں واٹر کمیشن نے چیف سیکریڑی کو ماسٹرپلان پیش کرنے کے لئے حتمی مہلت دے دی۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریماکس دیئے کہ چیف سیکریٹری اور دیگر افسرانکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا معاملہ سنجیدہ ہے حکومت سنجیدگی سے جواب دیں۔سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں واٹر کمیشن کی کارروائی ہوئی۔

کارروائی کے دوران چیف سیکریٹری اور دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق بھی معاملہ سامنے آیا۔ شہاب استو ایڈوکیٹ نے کہا کہ واٹرکمیشن کیپاس افسران کیطخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اختیار ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اس ایشو پر ایڈوکیٹ جنرل دلائل دیں گے مہلت دی جائے۔

(جاری ہے)

واٹرکمیشن نے ہدایت کی کہ یہ معاملہ سنجیدہ ہے حکومت سنجیدگی سے جواب دے۔

واٹر کمیشن نے ایڈوکیٹ جنرل کو چھبیس اگست کو دلائل کیلئے تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ کمیشن کے روبرو رینجرز نے بھی ملیر ندی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق ملیر ندی کے اطراف ریتی بجری چوری رک گئی ہے۔ رینجرز کی پیٹرولنگ اور مانیٹر جاری ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام اسپتالوں صاف پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کے حوالے سے رپورٹ کا انتظار ہے۔

اسپتالوں سے نامکمل رپورٹس آئی ہیں جس سے خود بھی مطمئن نہیں ہوں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کے جواب کے بعد کمیشن نے وفاقی حکومت کے اسپتالوں کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔ کمیشن نے اسپتالوں میں فضلہ ٹھکانے لگانے، صاف پانی کی فراہمی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ واٹر کمیشن نے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق ٹھوس اقدامات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

کمیشن نے چیف سیکریٹری کو صوبے کا ماسٹر پلان پیش کرنے کیلئے حتمی مہلت اور دو ہفتے میں ماسٹر پلان اور عمل درآمد کی منصوبہ بندی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ واٹر کمیشن کے روبرو کراچی میں متوازی لا ئنوں سے پانی چوری کے معاملے پر بھی سماعت ہوئی۔ کمیشن نے واٹر بورڈ، سائٹ انتظامیہ اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔ کمیشن نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔

درخواست گزار کے مطابق کراچی میں پانی چوری کے لیئے متوازی لائنیں ڈال دی گئی ہیں۔ بلدیہ ٹائون اور دیگر علاقوں میں چار چار ماہ سے پانی نہیں آرہا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا ہم بلک میں سائٹ کو پانی فراہم کرتے ہیں اس علاقے میں پانی فراہمی کا سائٹ کا اپنا نظام ہے۔ پرایئویٹ افراد نے کنویں کھودے ہوئے ہیں اس سے لوگوں کو پانی دیا جاتا ہے۔

واٹر کمیشن کے سامنے واٹر بورڈ نے رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ کے مطابق واٹر بورڈ نے پانی چوری کے سد باب کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ کمیٹی میں مقامی پولس بھی شامل ہے، کمیٹی چھاپے ماررہی ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ کمیشن نے سندھ حکومت کو زیر زمین پانی حوالے سے تین ہفتے میں قانون سازی کرنے کی ہدایت کردی۔

شہاب استو نے کہا کہ ویسے ہی بل پاس کرایئں جیسے نیب کا قانون عجلت میں بنایا ہے۔ ایڈشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ایک ماہ کی مہلت مل جائے تو قانون سازی ہو جائے گی۔ کمیشن نے ہدایت کی جلد اسمبلی کا سیشن بلا کر بل پاس کرایئں۔ کمیشن نے ہائی رائیز بلڈنگز کے بیٹرمنٹ چاجز کے حوالے سے قانونی پیچیدگیاں جلد دور کرنے کا حکم بھی حکم دیا۔ ڈی سیپا نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کی لیب فعال ہے۔

پچیس بڑی صنعتوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ صنعتوں کے خلاف پچھتر لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والی ستائیس صنعتوں کے کیسز ٹریبونل میں بھیج دیا ہے۔ کمیشن نے ریماکس دیئے کہ کارروائی کی آڑ میں لوگوں کو پریشان نہ کریں۔ شہر میں کچرہ اٹھانے سے متعلق رپورٹپیش کی گئی۔ کراچی کے ضلع جنوبی اور شرقی میں چینی کمپنی نے کچرا اٹھانے کا کام شروع کردیا۔

کمیشن نے کراچی میں کچرا اٹھانے سے متعلق تازہ رپورٹ طلب کرلی۔ واٹر کمیشن نے سرکاری اسپتالوں میں انسونیٹرز نصب نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔ فوکل پرسن نے بتایا جلد پیش رفت ہوگی اقدامار کررہے ہیں۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ پانچ ماہ سے یہی سن رہے ہیں پیش رفت ہوگی پیش رفت ہوگی۔ ہمیں کام چاہئیے یہ کاغذی رپورٹس نہیں۔ کمیشن نے کارروائی چھبیس اگست تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :