سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں گزشتہ ماہ درجنوں طالبات کی حالت غیر ہونے کے متعلق رپورٹ آ گئی

طالبات کی حالت ای کول آئی بیکٹریا پھیلنے سے غیر ہوئی، ای کول آئی بیکٹریا پر قابو پانے کیلئے ایمپیم اور سولوزون ادویات کااستعمال ضروری ہے تاہم یہ دونوں اقسام کی ادویات مہنگی، مارکیٹ سے حصول بھی باآسانی ممکن نہیں ہے

جمعہ 11 اگست 2017 23:07

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی میں گزشتہ ماہ درجنوں طالبات کی حالت غیر ہونے کے معاملے سے متعلق بنائی گئی تحقیقاتی رپورٹ سیکرٹری صحت کو ارسال کردی گئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ درجنوں طالبات کی حالت ای کول آئی بیکٹریا پھیلنے سے غیر ہوئی یہ بیکٹریا ملٹی ڈرگ ریزسسٹنس بیکٹریا بھی کہلاتی ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے ،رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ای کول آئی بیکٹریا پر قابو پانے کیلئے ایمپیم اور سولوزون ادویات کااستعمال ضروری ہے تاہم یہ دونوں اقسام کی ادویات مہنگی ہے بلکہ ان کا مارکیٹ سے حصول بھی باآسانی ممکن نہیں ہے ،رپورٹ کیلئے متعدد طالبات کے خون اوردیگر کے نمونے لئے گئے تھے بلکہ وہاں موجود واٹر ٹینک کے پانی اور کچن میں موجود مختلف اشیاء کے نمونے لئے گئے تھے اب ایک مرتبہ پھر ایس بی کے یونیورسٹی کے واٹرٹینک سے پانی کے نمونے لینے کی سفارش کی گئی ہے رپورٹ میں واقعہ کے اگلے دن وائس چانسلر کی جانب سے طالبات تک رسائی نہ دینے کا بھی ذکر موجود ہے یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی میں درجنوں طالبات کی حالت غیر ہوگئی تھی جنہیں فوری طورپر ہسپتال منتقل کیا گیاتھا بعدازاں محکمہ صحت کی جانب سے طالبات کی حالت غیر ہونے سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ سیکرٹری صحت کو ارسال کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :