مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئی تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے، تمام امتیازات کو بالائی طاق رکھتے ہوئے ملک و ملت کے استحکام اور سر بلندی کیلئے مل کر کام کیا جائے

اقلیتی برادریوں نے مادرِ وطن کی ترقی اور خوشحالی کیلئی ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے، ملک کے دفاع کیلئے ان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں صدر مملکت ممنون حسین کا اقلیتوں کے قومی دن کے حوالہ سے منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 22:48

مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئی تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے، تمام ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئی تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے، اس سلسلہ میں تمام امتیازات کو بالائی طاق رکھتے ہوئے ملک و ملت کے استحکام اور سر بلندی کیلئے مل کر کام کیا جائے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو اقلیتوں کے قومی دن کے حوالہ سے ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف، وزیر مملکت پیر محمد امین الحسنات، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ، پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج، ارکانِ پارلیمنٹ اور مختلف ملکوں کے سفیروں نے شرکت کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی رواداری کی بنیاد محض قوانین اور آئین میں فراہم کئے گئے تحفظات پر ہی نہیں بلکہ اس کی بنیاد ہماری تہذیبی روایات اور دینی تعلیمات بھی فراہم کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کے ساتھ مساوی سلوک اور رواداری کے جذبات ہمارے جسم میں لہو کی طرح دوڑتے ہیں اور اگر پاکستان کے کسی بھی شہری کو کسی وجہ سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو قوم اسے محسوس کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی بھائیوں کا احترام ہمارے قومی مزاج، ہماری تعلیمات اور تربیت کا حصہ ہے اور پاکستان کو اس کی اصل منزل اور ترقی کے بامِ عروج تک پہنچانے کیلئے یہی جذبہ کام آئے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں بعض اوقات ایسے واقعات رونما ہو جاتی ہیں جن کی وجہ سے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ناپسندیدہ طرز عمل کی حمایت نہ پاکستان کے عوام کرتے ہیں اور نہ اس ملک کا قانون اور عقیدہ اس کی اجازت دیتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایسے واقعات کے ذمہ دار مٹھی بھر گمراہ اور بدنیت لوگ ہیں جو مذہب کا نام استعمال کرکے دینِ اسلام، وطن عزیز اور قوم کی بدنامی کا ذریعہ بنتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ اقلیتوں کے خلاف رونما ہونے والے واقعات کے پس پشت بعض اوقات بدنیتی اور مادی مفادات بھی کار فرما ہوتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت ان عناصر کی سرکوبی کیلئی کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقلیتی برادریوں نے مادرِ وطن کی ترقی اور خوشحالی کیلئی ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے، ملک کے دفاع کیلئے ان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں، دشمنوں کے ساتھ جنگوں میں ہمارے غیر مسلم فوجی افسروں اور جوانوں نے جس بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا تاریخ میں اس کا ذکر سنہری الفاظ میں کیا جاتا ہے۔ اسی طرح طبی اور تعلیمی میدان میں بھی اقلیتی برادری کی خدمات ناقابل فراموش ہیں جس کیلئے قوم ان کی شکر گزار ہے۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ایوان صدر میں اقلیتوں کا دن منایا جا تا ہے جو اب ایک روایت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کا قومی دن محض روایت کے طور پر نہیں بلکہ ایک اہم قومی فریضے کے طور پر منایا جانا چاہئے تاکہ قوم قائداعظم محمد علی جناح کی تعلیمات کے مطابق ملک میں بھائی چارے اور رواداری کو فروغ دیا جا سکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی اقلیتوں کے متعلق ارشادات ہماری قومی پالیسی کی بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کو مکمل مذہبی و ثقافتی آزادی اور مفادات کو تحفظ حاصل ہے اور وہ کاروبار مملکت میں بھی پوری طرح شریک ہیں، ان ہی آئینی تقاضوں کی تکمیل کیلئے حکومت غیر مسلم برادریوں کے اطمینان اور تحفظ کیلئی مسلسل مصروفِ عمل رہتی ہے تاکہ ملک کے کسی شہری کو کبھی امتیازی سلوک کی شکایت نہ ہو۔ تقریب سے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف اور وزیر مملکت پیر محمد امین الحسنات نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :