ججز نے مجھے کاغذوں سے نکال دیا ، لوگوں کے دلوں سے نہیں نکال سکے ، نواز شریف

بتایا جائے میں نے کون سے غداری کی ،پاکستان میں 70سال سے وزیراعظم کو نکالا جارہا ہے ، کسی کو پھانسی دی گئی ، کسی کو جیلوں میں ڈالا گیا ایسا دنیا میں کہیں ہوتا ، سابق وزیراعظم پاکستان میں امن قائم ہورہا تھا ، بے روزگاری اور لوڈ شیڈنگ ختم ہورہی تھی ، موٹرویز بن رہی تھیں یہی سب ان لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا تھا ، گوجرانوالہ میرے لئے بہت برکت والا ہے ،مجھے یہاں کے عوام پر فخر اور بھروسہ ہے، میں اپنا پروگرام دوں گا، عوام میرا ساتھ دیں گے، ریلی سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 22:14

ججز نے مجھے کاغذوں سے نکال دیا ، لوگوں کے دلوں سے نہیں نکال سکے ، نواز ..
گوجرانوالہ ، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ججز نے مجھے کاغذوں سے نکال دیا ، لوگوں کے دلوں سے نہیں نکال سکے ، بتایا جائے میں نے کون سے غداری کی ،پاکستان میں 70سال سے وزیراعظم کو نکالا جارہا ہے ، کسی کو پھانسی دی گئی ، کسی کو جیلوں میں ڈالا گیا ایسا دنیا میں کہیں ہوتا ، عہد کرتا ہوں پاکستان کے ساتھ اب کچھ غلط نہیں ہونے دینگے ، میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی فیصلہ آگیا نااہل قرار دیا جاتا ہے ،پاکستان میں امن قائم ہورہا تھا ، بے روزگاری اور لوڈ شیڈنگ ختم ہورہی تھی ، موٹرویز بن رہی تھیں یہی سب ان لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا تھا ، گوجرانوالہ میرے لئے بہت برکت والا ہے ،مجھے یہاں کے عوام پر فخر اور بھروسہ ہے، میں اپنا پروگرام دوں گا، عوام میرا ساتھ دیں گے،۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز سابق وزیراعطم نواز شریف نے گجرانوالا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرانوالا کے عوام نے فقید المثال استقبال کیا ہے یہ استقبال زندگی بھر نہیں بھولے گا، یہ پیار اور محبت کسی کسی کو ملتا ہے، ججوں کی بحالی تحریک کے دوران جب میں گجرانوالا پہنچا تو ججز بحال ہو گئے، گجرانوالا میرے لیے بہت برکت والی جگہ ہے، انہوں نے کہا کہ ججز نے مجھے صرف کاغذوں میں نکال دیا لیکن آپ عوام کے دلوں سے نہ نکال سکے، یہ بھی کو نکلتا ہے، نواز شریف کے مالک 20کروڑ عوام ہیں، ہو سکتا ہے عوام پھر مجھے وزیراعظم بنا دیں، لیکین میرا مقصد اب وزیراعطم بننا نہیں ہے، سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کس بات پر نکالا گیا ہے، پاکستان میں امن قائم ہو رہا تھا، دنیا تسلیم کر رہا تھا کہ پاکستان میں امن قائم ہو رہا ہے، پاکستان کا امن راس نہیں آیا، دھرنے شروع ہو گئے، بجلی سستی ہونے والی تھی، پاکستان میں موٹرویز بن رہیں تھیں، بیروزگاری ختم ہو رہی تھی، یہ سوچ رہے تھے کہ نواز شریف کامیاب ہو گیا ہے بیروزگاری اور غربت ختم ہو گئی تو 2018ء میں مسلم لیگ ن کی حکومت آجائے گی، انہوں نے کہا کہ مجھے کیوں نکالا گیا کیا میں نے کرپشن کی، بتایا جائے میں نے کون سے غداری کی، پاکستان کا وفادار ہوں، پھچلے 70سال سے وزیراعطم کو نکالا جا رہا ہے، کسی کو پھانسی دی گئی کسی کو جیلوں میں ڈالا گیا، تیسری مرتبہ مجھے مدت پوری نہیں کرنے دی گئی، ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا، صرف پاکستان میں ایسا ہوتا ہے، کبھی مارشل لا آتا ہے اور کبھی کوئی جمہوری وزیراعظم کو چلتا کر دیتا ہے، 14اگسٹ کو پاکستان کی 70ویں سالگرہ آرہی ہے ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کے ساتھ اب کجھ غلط نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہا کہ میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، فیصلہ آگیا کہ نواز شریف کو نااہل کردو، عوام نے نااہلی کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا ہے، ملک کو ایٹمی قوت بنانے والے نواز شریف کے ساتھ ایسا برا سلوک کیوں کیا گیا، عوام کے مینڈیٹ کا خیال نہیں کیا گیا، نواز شریف نے کہا کہ فیصلہ دینے والوں عوام کی بھی دیکھ لو، عوام نے آپ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا ہے، میں نے یہاں سی پیک لایا ہے، عوام نے آج تاریخ رقم کردی ہے، آؤ میرا ساتھ دیکر تاریخ رقم کریں اور پاکستان کی تقدیر بدلیں، مجھے گجرانوالا کے عوام پر فخر اور بھروسہ ہے، میں اپنا پروگعرام دوں گا، عوام میرا ساتھ دیں گے، انہوں نے کہا کہ کتنا بدنصیب ہے پاکستان جو اپنی راہ متعینی نہیں کر سکا، عوام کے پاس خود کو بحال کرانے نہیں ملک کا وقار کرانے آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ راستے میں آئے ہوئے حادثے میں ایک کارکن شہید ہوا جو مجھے دیکھنے آیا ہوا تھا، میں تعزیت کیلئے اس کارکن کے گھر جاؤں گا، اس کے لواحقین کی زندگی بھر کے لئے ہر ممکن مدد کروں گا، اللہ پاک شہید کارکن کے درجات بلند کریں۔