قائداعظم نے غیرمسلم وزراء کو کابینہ میں شامل کرکے پیغام دیا ملکی ترقی کیلئے ہم سب ایک ہیں، ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی

قومی پرچم کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا افسوسناک ہے، اقلیتوں کے مسائل کے حل کیلئے حقیقی نمائندوں کوپارلیمان میں منتخب کرنا ہوگا،قائداعظم کی گیارہ اگست کی مکمل تقریر کو نصابِ تعلیم کا لازمی حصہ بنایا جائے، تقریب سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے پارلیمان میں غیرمسلم اقلیتی برادری کے حقیقی نمائندے دہرے ووٹ کے ذریعے بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، وہ اقلیتوں کے قومی دن کی مناسبت سے ایوانِ صدر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر مہمانِ خصوصی صدر مملکت ممنون حسین، وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف ، اقلیتی برادری کے راہنماء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔

ڈاکٹر رمیش وانکوانی نے شرکاء سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال گیارہ اگست کوبطور اقلیتوں کے قومی دن منانے کا مقصد درحقیقت آج سے ستر سال قبل گیارہ اگست 1947؁ء کو آئین ساز اسمبلی سے کی جانے والی بانیِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اس تقریر کے پیغام کو اجاگر کرنا ہے جس میں انہوں نے نوزائیدہ مملکت پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کو یکساں حقوق کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی کہ ریاست کو ان کے مذہب سے کوئی سروکار نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

پاکستان ہندوکونسل کے راہنما ء ڈاکٹررمیش کمار نے ایوانِ صدر میں ہر سال یہ اہم دن منانے کیلئے انتظامات کو بھی سراہا، انہوں نے قائداعظم کی گیارہ اگست کی مکمل تقریر کو نصابِ تعلیم کا لازمی حصہ بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ بانی پاکستان قائداعظم نے اپنی کابینہ میں غیرمسلم وزراء کو شامل کرکے یہ پیغام دیا کہ ملکی ترقی کیلئے سب پاکستانی ایک ہیں، نہ کوئی اکثریت ہے اور نہ اقلیت۔

ڈاکٹر رمیش نے اس امر پر زور دیا کہ آئین ِ پاکستان کے تناظر میں لفظ اقلیت کی بجائے غیر مسلم کا لفظ سرکاری طور پر استعمال کیا جانا چاہیے کیونکہ اقلیت لفظ بذاتِ خود ایک تنگ نظری پر مبنی مائینڈ سیٹ کو ظاہر کرتاہے، انہوں نے قومی پرچم کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کو بھی افسوسناک قرار دیا،اس حوالے سے ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ درحقیقت ہمارے قومی پرچم میں سبز رنگ پاکستان کی سرسبزیت ہریالی خوشحالی جبکہ سفید رنگ ملک میں بسنے والے تمام باشندوں کیلئے امن و سلامتی کی علامت ہے۔

ڈاکٹر رمیش نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بسنے والی محب وطن غیرمسلم برادری کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جنکے حل کیلئے ضروری ہے کہ غیرمسلموں کے پارلیمنٹ میں حقیقی نمائندے الیکشن کے ذریعے منتخب ہوں نہ کہ ذاتی پسند ناپسند کی بنیادوں پر۔ انہوں نے غیرمسلموں کے مذہبی مقدس مقامات کو سرکاری تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غیرملکی یاتریوں کیلئے ویزہ پالیسی میں نرمی کی ضرورت پر بھی زور دیا، ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کو ترقی کے یکساں مواقعوں کی فراہمی سے پاکستان کا مثبت امیج بھی عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پرپاکستان ہندوکونسل کے راہنماء ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے گیارہ اگست کو ملکی ترقی کیلئے سرگرم اقلیتی برادری کے نمایاں شخصیات کی خدمات کے اعتراف میںسالانہ قومی ایوارڈز کی بھی تجویز پیش کی، انہوں نے کہا کہ آج کے دن انفرادی سطع پر ہر پاکستانی شہری کو اس عزم کا اعادہ کرنا چاہیے کہ وہ اپنے ہم وطنوں کے خلاف بلاجواز تعصبانہ رویے سے گریز کرتے ہوئے معاشرے میں برداشت، رواداری اور بھائی چارے کی فضاء کوبرقرار رکھے گا۔