پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کے حقوق یکساں ہیں، نوجوان ہی قوم کی درست رہنمائی کرسکتے ہیں نوجوانوں کوعلم وتحقیق کے میدان میں آگے آناہوگا قوم کوجوان قیادت کی ضرورت ہے ، ڈاکٹرروتھ فائوکی خدمات مدتوں یادرکھی جائیں گی

ڈاکٹرخالدمسعود،ڈاکٹراظہرحسین ،قاضی عبدالقدیرخاموش ودیگرکاخطاب

جمعہ 11 اگست 2017 21:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کے حقوق یکساں ہیں بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کے مطابق ملک میں کوئی اقلیت نہیں سب برابرہیں ڈاکٹرروتھ فائوکی خدمات مدتوں یادرکھی جائیں گی نوجوان ہی قوم کی درست رہنمائی کرسکتے ہیں نوجوانوں کوعلم وتحقیق کے میدان میں آگے آناہوگا قوم کوجوان قیادت کی ضرورت ہے۔

بروز جمعہ ان خیالات کااظہارمختلف رہنمائوں نے اسلامی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینارسے اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین ڈاکٹرخالدمسعود ، ادارہ امن وتعلیم کے سربراہ ڈاکٹر اظہر حسین ،اسلامی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ قاضی عبدالقدیرخاموش ،مفتی خطیب مصطفائی،علامہ انس ظہیر ،پروفیسر ابوبکر صدیق،مولانا حسنات احمد قادری،علامہ عزیز الرحمن حقانی، مولانا فضل اللہ ، مجتبیٰ راٹھو رودیگرنے خطاب کیا اس موقع پرایک قراردادپاس کی گئی جس میں پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحا ڈاکٹرروتھ فائوکی وفات پرانہیں خراج عقیدت پیش کیاگیا اورکہاکہ ان کی خدمات ناقابل فراموش تھیں ڈاکٹرروتھ فائونے بلاتفریق رنگ ونسل ومذہب انسانیت کی خدمت کی اعلی مثال قائم کی رہنمائوں نے خطاب میں کہاکہ 11 اگست 1947 کو قائداعظم نے پہلی آئین ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے تمام شہری ریاست کی نظر برابر ہیں اور اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔

(جاری ہے)

بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے پیش نظر لوگوں کو یہ بتانے کی شدید ضرورت ہے کہ پاکستان ایک کثیرالمذہبی ملک ہیں اور اقلیتوں کے حوالے سے قائد اعظم کے وژن کو سامنے رکھنا چاہیے۔ قائد اعظم نے 11 اگست کو اپنی تقریر میں اقلیتوں کے حقوق کی بات کی تھی۔ ان کے بقول بانی پاکستان کے نزدیک پاکستان کے تمام شہری یکساں حقوق کے حامل تھے اسوقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو جسطرح کے خطرات لاحق ہیں اس میں تمام قومیں جو پاکستان میں بستی ہیں انہیں قومیت سے بالا تر ہوکر ایک پاکستانی بن کر سوچنا ہوگااقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی پاکستان کے برابر کے شہری ہیں اور ان کے بھی برابر کے حقوق ہیں۔

ا قیام پاکستان کے بعد سے آج تک پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں نے ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھاکہ مذہب کے نام پر اقلیتی برادری کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے قیام پاکستان کی مثبت سوچ اور آئین پاکستان کے مخالف ہیں جن کو بین المذاہب ہم آہنگی اور باہمی اتحاد سے ہی شکست دی جاسکتی ہے۔رہنمائوں نے کہاکہ پاکستان کی کل آبادی کا تقریبا 60 فیصد یا اس سے زائد کا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمر 25 سال سے کم ہی. جوکہ یہ کسی بھی ملک کی کل آبادی کا اتنابڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہونا جہاں ایک نعمت ہے وہیں کسی بھی حکومت یا ریاست کے لیے بہت بڑے چیلنج سے کم نہیں. اسی لیے کسی بھی ریاست یا حکومت کی سب سے اہم بڑی اور اولین ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ نوجوان نسل کے مسائل کے حل کیلئے نہ صرف ہر ممکن اقدامات کرے ,قانون سازی کرے بلکہ ان کے لئے مواقع فراہم کرے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے ایک کارآمد شہری کا کردار ادا کرسکے جس کے لئے ضروری ہے کہ ریاست حکومت اور متعلقہ افراد اپنے ملک و قوم سے مخلص ہوں۔

متعلقہ عنوان :