ہمیں تاریخ سے سبق سیکھ کرآگے بڑھنا ہوگا،رضاربانی
جمہوری اداروں اور جمہوری روایات کو ملک میں مضبوط نہیں ہونے دیاگیا، اختیارات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی غرض سے سیاسی اداروں اور سیاستدانوں کی کردار کشی کی گئی ، ملک اداروں کے مابین تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا آئین میں ریاستی اداروں کے حدود کا تعین کیا گیا ہے،شہری کو حقوق نہیں مل رہے، ملک کی نوجوان نسل پر بھاری ذمہ داری ہے ،چیئرمین سینیٹ کاسیمینار سے خطاب
جمعہ 11 اگست 2017 21:16
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اگر ثقافتوں کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا جائے تو پاکستانی ثقافت اُبھرے گی ۔
میاں رضاربانی نے کہا کہ اشرافیہ کو یہی نظام پسند تھا تاکہ ایسے شہری پیدا کیے جائیں جن کو اپنی تاریخ کا علم نہ ہو اور اشرافیہ اپنے اقتدار کو طول دے سکے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضاربانی نے کہا کہ نصاب کی کتابوں میں بھی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور تاریخ کے وہ حصے جن کا تعلق عوام کی جدوجہد سے تھا کو مسخ کیا گیا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد اعظم ؒنے پاکستان کا جو تصور پیش کیا تھا وہ فلاحی ریات کا تصور تھا انہوں نے جمہوری ،وفاقی اور ترقی پسندانہ سوچ رکھنے والی ریاست کا تصور دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ وفاق اندرونی اور بیرونی طور پر ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں بنیادی فیصلے کرنے ہونگے ۔ایک جمہوری ، وفاقی اور پارلیمانی پاکستان ہی عوام کا فیصلہ ہے ۔ میاں رضاربانی نے خبردار کیا کہ آج ہم جس نہج پر کھڑے ہیں وہاں ملک اداروں کے مابین تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا آئین میں ریاستی اداروں کے حدود کا تعین کیا گیا ہے اور ہر ادارہ اپنی آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے اگر اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرے تو ملک ترقی کرے گا۔انہوں نے بین الاادارہ جاتی ڈائیلاگ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اداروں کے مابین چپقلش کی وجہ سے پاکستان آگے نہیں بڑھ پا رہا تاہم ڈائیلاگ کے ذریعے تحفظات کو دور کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی صورتحال بھی کافی نازک ہے جبکہ اندرونی سطح پر دہشت گردی ، عدم توازن اور دیگر دوسرے مسائل کا سامنا ہے اور عام شہری کو اس کے حقوق نہیں مل رہے جنہیں حل کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی نوجوان نسل پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ ہم اپنے عزم اور حوصلے کی بنیاد پر ملک کو مسائل سے نکال کر ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے ۔ مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جمہوری اداروں اور جمہوری روایات کو ملک میں مضبوط نہیں ہونے دیاگیا جبکہ پاکستان کے تصور کو بھی تبدیل کیا گیا اور اس طرح سے ترجیحات بھی تبدیل ہو گئیں اور اختیارات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی غرض سے سیاسی اداروں اور سیاستدانوں کی کردار کشی کی گئی ۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں مختلف مکتبہ ہائے فکر،طلبا ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور نوجوانان نے شرکت کی ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
روزمرہ کی زندگی میں جدوجہد کرتی افغان خواتین
-
وزیراعلی مریم نواز نے سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 4 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 22.32 فیصد کی سطح پر آگئی
-
صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے،ایسی گفتگو برداشت نہیں کی جائیگی،علی امین گنڈا پور
-
بھارتی انتخابات: کشمیر میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی حکمت عملی
-
گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول
-
عازمین حج پاکستان کے سفیر بن کر جائیں اور وہاں ڈسپلن کا خیال رکھیں ، چیئرمین سینیٹ
-
فرانس ، پاکستانی سفیرعاصم افتخار احمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس تربیتی کیمپ کا دورہ،کوچ پیئرڈیفرنس سے ملاقات
-
رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا
-
کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری
-
وزیرِ اعظم نے سرمایہ کاری بورڈ کو ملک میں سرمایہ کاری اور نئے کاروبار کے آغاز کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کا ہدف دے دیا ، ون ونڈو آپریشن کی طرز پر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.