آرٹیکل62 اور 63 کو ختم کرنی کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوشش تصور کی جائے گی ،ْمولانا فضل الرحمن

صادق و امین اور دینی علوم کا علم رکھنے والا کون ہے اس کی تعریف ہونی چاہیے ،ْجے یو آئی کے سربراہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 11 اگست 2017 20:24

آرٹیکل62 اور 63 کو ختم کرنی کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آرٹیکل62 اور 63 کو ختم کرنی کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوشش تصور کی جائے گی۔

(جاری ہے)

میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ آرٹیکل62 اور 63 کو ختم کرنی کی کوشش ملک کو سیکولرازم کی طرف دھکیلنے کی کوشش تصور کی جائیگی لہذا آرٹیکل 62اور 63 ہر صورت برقرار رہنا چاہیے ،ْہمارا کام قانون کے غلط استعمال کا روکنا ہے نا کہ قوانین کو ختم کرنا۔

آئین میں صادق اور امین کی تشریح کرنی ہوگی اور 62 اور 63 کی ایک ایک شق کی مکمل تشریح ہونی چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 کی تشریح کیلئے قانون سازی کی گئی تو ساتھ دیں گے، صادق و امین اور دینی علوم کا علم رکھنے والا کون ہے اس کی تعریف ہونی چاہیے جب کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے، ذوالفقار علی بھٹو کا قتل جمہوریت کا قتل تھا۔

متعلقہ عنوان :