راولپنڈی کینٹ ، نئے کنکشنز کی حوصلہ شکنی غیر قانونی واٹر کنکشنز کی وجہ بن گئی

جمعہ 11 اگست 2017 19:39

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2017ء)راولپنڈی کینٹ کے واٹر سپلائی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نئے کنکشنز کی حوصلہ شکنی غیر قانونی واٹر کنکشنز کی وجہ بن گئی ۔اے پی پی کو دستیاب معلومات کے مطابق راولپنڈی کینٹ کے مختلف علاقوں کے درجنوں صارفین نے پانی کے قانونی کنکشن کے حصول کے لیے کینٹ بورڈ کے سہولت مرکز کے ذریعے درخواستیں جمع کروائیں تاھم کئی ماہ گذرنے کے باوجود پانی کے یہ قانونی کنکشن نہ لگائے جا سکے جبکہ اس کے برعکس شعبہ واٹر سپلائی کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے شہریوںنے مین سپلائی لائن سے کنکشن حاصل کر لیے ۔

باوثوق ذرائع کاکہنا ہے کہ کینٹ بھر میں پانی کی راشننگ کے باوجود مین سپلائی لائن پر لگائے گئے غیر قانونی کنکشنز کے ذریعے کم و بیش 10گھنٹے تک پانی حاصل کیا جا رہاہے جبکہ نئے کنکشن کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والے صارفین کو واٹر سپلائی کا عملہ تنگ کرنے لگا ،ٹنچ بھاٹہ آبادی نمبر 3خیابان میراں بخش کے رہائشیوں نے بتایاکہ پانی کی مین سپلائی لائن پر حالیہ عرصہ میں متعدد غیر قانونی کنکشنز کینٹ بورڈ کے اہلکاروں کی موجودگی میں لگائے گئے جبکہ اسی مقام پر ایک شہری کی جانب سے ڈیڑھ برس قبل دی گئی نئے کنکشن کی درخواست کو یہ کہہ کر رد کر دیا گیا کہ پانی نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

شہریوں نے اے پی پی کو بتایاکہ واٹر برانچ کا عملہ شہریوں کو غیر قانونی کنکشن کا مشورہ دینے لگا ۔خیابان میراں بخش کے ہی ایک اور شہری نے بتایاکہ اس نے تین ماہ قبل نئے کنکشن کی درخواست دی تاھم واٹر ریکوری برانچ کی جانب سے سروے رپورٹ کے باوجود واٹر برانچ کا عملہ کنکشن دینے سے انکاری ہے اور عملہ کاکہنا ہے کہ یہاں پر پانی ہے ہی نہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس مقام پر متعدد غیر قانونی کنکشن زیر استعمال ہیں لیکن عملہ قانونی طور پر کنکشن کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والوں کومبینہ طور پر رشوت نہ دینے کی سزاء دیتا ہے ۔شہریوں نے کہا کہ اگر پانی کے قانونی کنکشنز کی اجازت نہ دی گئی اور واٹر برانچ کے عملہ کی من مانیاں جاری رہیں تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔