پاسبان نے سندھ اسمبلی کے نیب خاتمہ بل کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میںآئینی درخواست دائر کردی

جمعہ 11 اگست 2017 18:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) سندھ اسمبلی کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’’نیب‘‘کے خاتمے کے لئے منظور کردہ بل کے خلاف پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے ۔سندھ اسمبلی ،کرپشن کے خاتمہ کے بجائے ’’کرپشن مافیا ‘‘ کی سرپرست بن چکی ہے ۔ سندھ اسمبلی کے پاس ’’نیب ‘‘ قانون میں کمی بیشی یا خاتمے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔

سپریم کورٹ آف پاکستان بھی اپنے فیصلے میں ’’نیب‘‘ قوانین کی توثیق کر چکی ہے ۔ یہ آئینی درخواست پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے معروف وکیل عرفان عزیز کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے۔ پاسبان کی آئینی درخواست نمبر CP-5347/2017 میں وزیر اعلیٰ سندھ ، اسپیکر سندھ اسمبلی اورچیف سیکریٹری سندھ کو فریق بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور اور عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے سندھ ہائیکورٹ کیفے ٹیریا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور اس کے تمام ذیلی اداروں میں کرپشن بُری طرح پھیل چکی ہے ۔

تعمیراتی منصوبوں میں ہونیوالی سنگین خرد برد نے معاشی ترقی اور خوشحالی کوزمین بوس کردیا ہے ۔ سندھ کے عوام صحت ،تعلیم، پانی ،انصاف سمیت تمام بنیادی سہولتوںکے فقدان کا شکار ہیں ۔ سند ھ اسمبلی نے ’’نیب ‘‘ کے خلاف دوبارہ بل پاس کرکے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ کرپشن مافیا کی سرپرست بن چکی ہے اور اسے کرپشن کے خاتمے سے کوئی دلچسپی نہیں۔

دائر کردہ آئینی درخواست میں پاسبان نے مو،ْقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اسفندیارولی کیس میں ’’نیب‘‘ قوانین کی توثیق کے بعد یہ فیصلہ دے چکی ہے کہ کسی بھی صوبائی اسمبلی کو اس میں ترمیم و اضافہ کا اختیار نہیں ۔سندھ حکومت کا ’’نیب‘‘ آرڈی نینس کے نفاذ کے خلاف بل عوام کے خلاف سازش ہے ۔ سندھ اسمبلی کو وفاق کے نافذ کردہ کسی بھی قانون میں ردوبدل کا اختیار نہیں ہے ۔