خیبر پختونخوا کے سرکاری اداروں میں شفافیت کو یقینی بنانے اور اقربا پروری کے خاتمہ میں آر ٹی آئی کا قانون کلیدی کردار ادا کر رہا ہے،چیف انفارمیشن کمشنر عظمت حنیف اورکزئی کا تربیتی نشست سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 18:35

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء)چیف انفارمیشن کمشنر عظمت حنیف اورکزئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے سرکاری اور عوامی اداروں میں شفافیت کو یقینی بنانے اور اقربا پروری کے خاتمہ اور میرٹ کی بالادستی کویقینی بنانے میں آر ٹی آئی کا قانون کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ وہ بروز جمعہ ضلع مردان اور ضلع نوشہرہ کے پبلک انفارمیشن آفیسرز کی تربیتی نشست سے خطاب کر رہے تھے۔

اِس تربیتی نشست میں مذکورہ دونوں اضلاع کے پچاس سے زائد سرکاری افسران نے شرکت کی ۔چیف کمشنر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 100سے زائد قوانین اسمبلی سے منظور کروائے ہیں ۔جن میں رائٹ ٹو سروسز ایکٹ 2014 ,پریونٹشن آف کنفلکٹ ایکٹ ,وسل بلور پروٹکشن ایکٹ , اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اِن قوانین کے لاگو ہونے کا بنیادی مقصد عوام کی سرکار ی امور میں شرکت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اداروں میں میرٹ کی بالا دستی اور افسران میں خود احتسابی کو یقینی بنانے اور احساس ِ ذمہ داری کو پروان چڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی قانون کا اصل مقصد اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور ان اداروں کی کارکردگی سے متعلق عوام کو معلومات کے حصول کو ممکن بنانا ہے۔ انہوں نے سرکاری افسران کو تاکید کی کہ عوام کی طرف سے موصول شدہ آر ٹی آئی درخواستوں پر بروقت کاروائی کی جائے تا کہ حصول معلومات میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ واضح رہے کہ ابتک آر ٹی آئی کے قانون کے تحت سرکاری اداروں کو 10ہزار سے زائد د درخواستوں پر عوام کو معلومات فراہم کی گئی ہیں جبکہ آر ٹی آئی کمیشن نے ابتک 3000سے زائد شکایات پر بروقت کاروائی کرتے ہوئے عوام کو معلومات فراہم کی ہیں۔