کروڑوں عوام نے وزیراعظم بنایا، چند لوگوں نے رسوا کر کے دفتر سے نکال دیا،سابق وزیراعظم

ووٹ کو پائوں تلے روندا گیا، ستر سالوں سے ملک کے ساتھ یہی مذاق ہوتا آ رہا ہے، میں یہ برداشت نہیں کر سکتا، پہلی دفعہ صدر نے دوسری دفعہ پرویز مشرف اور آج عدلیہ کے ہاتھوں سے حکومت توڑی جا رہی ہے، نواز شریف کو نا اہل کیا گیا ، کیا مجھے آرام سے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے، میرا ساتھ دو گے، ایک معصوم آدمی جس پر کرپشن کا کوئی داغ دھبہ نہیں، اس کوتذلیل کر کے نکال دینا آپ کو منظور نہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہو سکتی،پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکے گا، یہ 20کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے، اس عزت کو اپنے پائوں تلے نہیں روند سکے گا، میں نہیں کہہ رہا مجھے دوبارہ وزیراعظم بنائیں،سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا ریلی سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 18:33

کروڑوں عوام نے وزیراعظم بنایا، چند لوگوں نے رسوا کر کے دفتر سے نکال ..
گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کروڑوں عوام نے نواز شریف کو وزیراعظم بنایا، چند لوگوں نے رسوا کر کے دفتر سے نکال دیا،ووٹ کو پائوں تلے روندا گیا، ستر سالوں سے ملک کے ساتھ یہی مذاق ہوتا آ رہا ہے، میں یہ مذاق برداشت نہیں کر سکتا، کیا آپ یہ برداشت کر سکتے ہیں، پہلی دفعہ صدر نے دوسری دفعہ پرویز مشرف اور آج عدلیہ کے ہاتھوں سے حکومت توڑی جا رہی ہے، نواز شریف کو نا اہل کیا گیا ہے، کیا مجھے آرام سے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے، میرا ساتھ دو گے، ایک معصوم آدمی جس پر کرپشن پر کوئی داغ دھبہ نہیں، اس کو اس طرح تذلیل کر کے نکال دینا آپ کو منظور نہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہو سکتی،پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکے گا، یہ 20کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے، اس عزت کو اپنے پائوں تلے نہیں روند سکے گا، میں نہیں کہہ رہا مجھے دوبارہ وزیراعظم بنائیں۔

(جاری ہے)

وہ گجرات میں مسلم لیگ (ن)کی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ عوام کی عدالت میں حاضر ہوں، میری اپیل آپ کی عدالت میں ہے، کیا آپ نے اس عدالت کا فیصلہ منظور کیا ہے، سارے پاکستان کی یہی آواز ہے کوئی سن سکتا ہے تو سن لے، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، بلوچستان، سندھ اور خود کے پی کے کا یہ عالم ہے، اللہ تعالیٰ دیکھ رہا ہے جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل ایک بندے نے کہا کہ کرائے کے عوام ہیں، کیا آپ کرائے کے عوام ہو روز جھوٹ بولتا ہے، الزام تراشی ان کی فطرت میں ہے، آپ راستے میں کھڑے تھے جس والہانہ طریقے سے استقبال کر رہے ہیں، گجرات والوں کو سلام، پہلے کبھی یہ جذبہ گجرات میں نہیں دیکھا۔ نواز شریف نے کہا کہ آج چولہا بھی جلتا ہے، پنکھا بھی چلتا ہے، اس وقت اندھیرے تھے، آج روشنیاں ہیں، لوڈشیڈنگ ختم ہو رہی ہے، نواز شریف نے دن رات ایک کر کے لوڈشیڈنگ ختم کروانے میں کردار ادا کیا، اگلے سال لوڈشیڈنگ رخصت ہو جائے گی، اکانومی آگے بڑھائی، لوگوں کو روزگار ملنا شروع ہو گیا، نواز شریف کو نہ نکالا جاتا تو کوئی بے روزگار نہ رہتا، کیا وجہ ہے، کیوں نواز شریف کو نکالا گیا، کون سی کرپشن کی نواز شریف نے یا کوئی کرپشن کا دھبہ نواز شریف پر نہیں ہے، نواز شریف نے امانت میں خیانت نہیں کی،یہ وہ جج صاحبان بھی کہہ رہ ہیں جنہوں نے نواز شریف کو نکالا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، اس بات پر مجھے نکال دیا، آ پکو اس سے اتفاق ہے، آپ کے ووٹ کو پائوں تلے روندا گیا، یہ ہے آپ کے ووٹ کا احترام، آپ کے ووٹ کا کوئی احترام نہیں کیا گیا، آپ کا ووٹ بے کار گیا، کروڑوں عوام نے نواز شریف کو وزیراعظم بنایا، چند لوگوں نے نواز شریف کو رسوا کر کے دفتر سے نکال دیا، ستر سالوں سے ملک کے ساتھ یہی مذاق ہوتا آ رہا ہے، میں یہ مذاق برداشت نہیں کر سکتا، کیا آپ یہ برداشت کر سکتے ہیں، پہلی دفعہ صدر نے دوسری دفعہ پرویز مشرف اور آج عدلیہ کے ہاتھوں سے حکومت توڑی جا رہی ہے، نواز شریف کو نا اہل کیا گیا ہے، کیا مجھے آرام سے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے، میرا ساتھ دو گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک معصوم آدمی جس پر کرپشن پر کوئی داغ دھبہ نہیں، اس کو اس طرح تذلیل کر کے نکال دینا آپ کو منظور نہیں، میرا ساتھ دو گے، سوچ کر نواز شریف کے ساتھ وعدہ کرو، ملک کو بدلنا ہو گا، قوم پستیوں کی طرف چلی جائے گی، قوم کو بدلنا ہو گا، ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے ساتھ دینا ہو گا، ملک میں امن قائم ہو رہا ہے، پاکستان ترقی کی طرف جا رہا ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ میرے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر میرا ساتھ دو گے،، پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکے گا، یہ 20کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے، اس عزت کو اپنے پائوں تلے نہیں روند سکے گا، میں نہیں کہہ رہا مجھے دوبارہ وزیراعظم بنائیں۔