پہلی مرتبہ صدر اسحاق خان‘دوسری مرتبہ پرویز مشرف اور تیسری مرتبہ عدلیہ کے ذریعے مجھے گھر بھیجا گیا‘ یہ عوام کے ووٹ کی توہین ہے‘ میں وزیراعظم نہیں ہوں پھر بھی کوئی فکر کی بات نہیں ‘ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا ‘

میری خواہش نہیں کہ مجھے دوبارہ وزیراعظم بنایا جائے‘ اب جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلے گا‘ اگر مجھے کام کرنے دیا جاتا تو آئندہ دو تین سالوں میں ملک میں کوئی بے روزگار نہ رہتا، پورے پاکستان کے عوام کی یہی آواز ہے کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ کسی کو منظور نہیں، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا گجرات میں ریلی سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 18:33

پہلی مرتبہ صدر اسحاق خان‘دوسری مرتبہ پرویز مشرف اور تیسری مرتبہ عدلیہ ..
گجرات ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2017ء) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ صدر اسحاق خان‘دوسری مرتبہ پرویز مشرف اور تیسری مرتبہ عدلیہ کے ذریعے مجھے گھر بھیجا گیا‘ یہ عوام کے ووٹ کی توہین ہے‘ میں وزیراعظم نہیں ہوں پھر بھی کوئی فکر کی بات نہیں ‘ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا ‘میری خواہش نہیں کہ مجھے دوبارہ وزیراعظم بنایا جائے لیکن یہ حق عوام کا ہے ‘اب جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نہیں چلے گا‘ اگر مجھے کام کرنے دیا جاتا تو آئندہ دو تین سالوں میں کوئی بے روزگار نہ رہتا ‘سب کو روزگار ملتا، پورے پاکستان جس میں گلگت بلتستان ‘آزاد کشمیر ‘بلوچستان ‘سندھ ‘ کے پی کے اور پنجاب کے عوام کی یہی آواز ہے کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ کسی کو منظور نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وہ گجرات میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کہتے ہیں کہ ہم کرائے پر لوگ لاتے ہیں ‘عوام ہاتھ اٹھا کر بتائیں کہ وہ خود آئے ہیں یا کسی نے لایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ دیکھ رہا ہے جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف وہی ہے جسے آپ نے 2013میں ووٹ دیا تھا ‘آج میں کمٹمنٹ کرنے آیا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ 2013سے پہلے نہ پنکھا چلتا تھا اور نہ چولہا جلتا تھا ‘آج 2017میں بجلی بھی ہے اور گیس بھی ہے ‘انشاء اللہ 2018میں لوڈ شیڈنگ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کام کرنے دیا جاتا تو آئندہ دو تین سالوں میں کوئی بے روزگار نہ رہتا ‘سب کو روزگار ملتا ‘مجھے کام نہیں کرنے دیا گیا ‘جتنی تیزی سے میں ملک کی ترقی کے لئے کام کررہا تھا اسی تیزی سے مجھے نکال دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ میں نے کون سی کرپشن کی ہے ‘میرے اوپر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ہے ‘حکومت کو امانت سمجھا او رکبھی خیانت نہیں کی ‘وہ جج صاحبان بھی کہہ رہے ہیں جنہوں نے مجھے نکالا ۔قوم سوال کرتی ہے کہ نواز شریف کو کیوں نکالاگیا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ کو پائوں تلے روندا گیا ‘یہ ہے عوام کے ووٹ کا احترام ۔انہوں نے کہا کہ عوام جسے منتخب کرتے ہیں ‘اسے خدمت کا موقع بھی دینا چاہیے ‘پہلی مرتبہ صدر نے دوسری مرتبہ پرویز مشرف نے اور آج عدلیہ کے ہاتھوں نواز شریف کو نااہل کیا گیا ہے ‘کیا عوام کو نواز شریف کی تذلیل منظور ہے ‘اگر تذلیل منظور نہیں تو عوام نواز شریف کا ساتھ دے گی ‘اس کے لئے سب کچھ بدلنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں امن قائم اور کراچی کا امن بحال ہو گیا ہے‘اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ووٹ کے تقدس کا احترام ہونا چاہیے‘ اب جس کی لاٹھی اسکی بھینس والا قانون نہیں چلے گا‘ہم سب اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ اگر میں وزیراعظم نہیں ہوں تو کوئی فکر کی بات نہیں ہے ‘ترقی کا سفر جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ مجھے دوبارہ وزیراعظم بنائیں لیکن یہ حق صرف عوام کا ہے اورکوئی عوام سے یہ حق نہیں چھین سکتا ۔