شہید ڈی ایس پی ٹریفک اورکانسٹیبل کی نماز جنازہ ایس ایس یو ہیڈکوارٹر حسن اسکوائر میں ادا کردی گئی

وقوعے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو ایک کروڑ روپئے انعام دیا جائیگاجبکہ نام صیغہ راز میں رکھا جائیگا،وزیرداخلہ سندھ

جمعہ 11 اگست 2017 18:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) شہیدملت گرلز کالج عزیزآباد کے سامنے نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے شہید ہونیوالے ڈی ایس پی ٹریفک حنیف خان اور انکے ڈرائیور کانسٹیبل سلطان کی نماز جنازہ ایس ایس یو ہیڈکوارٹر حسن اسکوائر میں ادا کردی گئی۔پولیس کے خصوصی دستے نے اس موقع پر شہید سلام پیش کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال،کورکمانڈر شاہد بیگ مرزا،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ،ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل محمد سعید،ایڈیشنل آئی جی کراچی،ایڈیشنل آئی جی ٹریفک،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی،زونل ڈی آئی جیز ضلعی، ایس ایس پیز کراچی ، پولیس اوررینجرز کے افسران وجوانوں کے علاوہ شہداء کے ورثاء،دوست احباب اور اہلیان علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے شہداء کے ورثاء سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقوعے میں ملوث دہشتگرد جلد ہی قانون کی گرفت میں ہونگے ۔۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ حملوں سے پولیس کے حوصلوں کو ہر گز پست نہیں کیا جاسکتا اور اگر دہشت گرد ایسا سمجھتے ہیں تو یہ انکی بھول ہے ۔جرائم کے خلاف جنگ اسی طرح جاری رہیگی اور کوئی دہشت گرد قانون سے بچ نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ شہدائے سندھ پولیس نے اس شہر کی روشنیاں واپس دلانے اور قیام امن کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔انکے کارنامے اور داستان شجاعت سندھ پولیس کی تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے شہید ڈی ایس پی اور اہلکار کے ورثاء کے لئے محکمہ پولیس کی جانب سے تمام تر مروجہ مراعات کااعلان کرتے ہوئے جملہ دستاویزی امور جلد سے جلد مکمل کرنیکے احکامات بھی دیئے ۔