سپریم کورٹ بار ہاوسنگ سوسائیٹی کیلئے زمین ایکویزیشن کیس کی سماعت

سی ڈی اے کو لینڈ ایکوزیشن آفیسر کے خطوط کا تین روز میں جواب دینے کا حکم

جمعہ 11 اگست 2017 18:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) سپریم کورٹ بار ہاوسنگ سوسائیٹی کیلئے زمین ایکویزیشن کیس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے کو لینڈ ایکوزیشن آفیسر کے خطوط کا تین روز میں جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ستمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سر برا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی ،دوران سماعت چیف جسٹس نے لینڈ ایکوزیشن آفیسر سے استفسار کیا کہ کیا وجوہات ہیں کہ اب تک اراضی کیلئے ایوارڈ نہیں کیا جا سکا ، جس پر لینڈ ایکوزیشن آفیسرنے تمام اعتراضات پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مختلف ہاوسنگ سوسائیٹیز کی موجودگی سے متعلق سی ڈی اے سے جواب طلب کی ہے جس پر عدالت نے سی ڈی اے کولینڈ ایکوزیشن آفیسر کے خطوط کا تین روز میں جواب دینے کا حکم دیدیا ،جبکہ لینڈ ایکوزیشن آفیسر نے مزید کہا کہ اس کیس میں 350 کے قریب اعتراضات دائر کئے گئے، دوران سماعت اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ مختص کی گئی اراضی کی قیمت اصل قیمت سے کم ہے،چاہتے ہیں زمین مالکان سے مل کر مسئلہ حل کیا جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ بار کو زمین کے مسائل دیکھ کر وکلا سے رقم لینا چاہیئے تھی ،اگر معاملہ حل نہی ہوتا تو فریقین کے خلاف توہین عدالت کے تحت کاروائی چلائیں گئے صدر سپریم کورٹ بار رشید اے رضوی نے عدالت کو بتایا کہ افسران بیان دے جاتے ہیں لیکن عمل نہی کرتے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ افسران کے مطابق وہ وکلاء کے دبائو میں آکر عدالت میں بیان دے جاتے ہیں، افسران دبائو میں بیان دینے کی بجاے صحیح معیاد بتا ئیں،چاہتے ہیں کہ وکلا ء کو پلاٹ ملیں جبکہ جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ لینڈ ایکوزیشن قوانین کو نظر انداز نہی کر سکتے ، بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی واضح رہے کہ سماعت کیلئے آنے والے علاقہ متاثرین کو سیکورٹی سٹاف نے سپریم کورٹ عمارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ۔

متعلقہ عنوان :