فیصل آباد:ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 11ویں روز بھی جاری، غریب مریضوں کی مشکلات میں اضافہ

ْ الائیڈ ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کو فعال رکھنے کیلئے ضلعی محکمہ صحت کے مزید ڈاکٹرزتعینات

جمعہ 11 اگست 2017 18:13

فیصل آباد:ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 11ویں روز بھی جاری، غریب مریضوں کی مشکلات ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 11ویں روز بھی جاری، غریب مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ‘ جبکہ الائیڈ ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کو فعال رکھنے کے لئے ضلعی محکمہ صحت کے مزید ڈاکٹرز کو تعینات کیا گیا ہے آن لائن کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے ضلع بھر کے آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا رہا ،جبکہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج 11ویں روز میں داخل ہو گئی مسیحائوں کی ہٹ دھرمی سے غریب مریضوں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو گیا ہے شہر کے بڑے الائیڈ و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال کے آئوٹ ڈور اور ان ڈور میں ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال جاری رکھتے ہوئے کام بند کردیا کمروں سے ڈاکٹرز کو باہر نکال دیا دونوں ہسپتالوں میں سینئر رجسٹرار نے بھی ینگ ڈاکٹر ز کا ساتھ دیتے ہوئے کام بند کردیا دوسری جانب مسلسل ہڑتال سے پریشان مریضو ں نے سرکاری ہسپتال آنا چھوڑ دیا ہے ضلعی انتظامیہ کے ترجمان نے کہا کہ انسانی زندگی بے حد عزیز ہے اور ینگ ڈاکٹرز کی طرف سے علاج معالجہ کی خدمات سے انکار جرم کے مترادف ہے لہذا ڈیوٹی پرموجود ڈاکٹروں کو خدمات سے روکنے والوں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ سرکاری ہسپتال میں مریضوں کے علاج معالجہ کی سرگرمیوں میں مداخلت یا رکاوٹ بننے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کے تحت مقدمات درج ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے لئے طبی سہولیات کو فعال رکھنے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں جن میں خلل ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔علاوہ ازیں حکومت پنجاب کی ہدایت الائیڈ ہسپتال کی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فرید ظفر کی سربراہی میں ڈسپلن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدرڈاکٹر معروف ونیس کو مسلسل ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے اور ہڑتال میں شریک ہونے پرالائیڈہسپتال سے فارغ کردیا گیا،مریضو ں نے مسلسل ہڑتال سے پریشان ہونے کے بعد نجی ہسپتالوں کا رخ کرکر لیاعلاوہ ازیں ہسپتال انتظامیہ اور سینئر ضلعی محکمہ صحت سے بلائے جانیوالے ڈاکٹرز آئوٹ ڈور میں مریضوں کو چیک کرتے رہے ‘مریضوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں اور وہ دن بھر خوار ہوتے ینگ ڈاکٹرز کو کوستے رہے متعدد آپریشن بھی ملتوی کردیئے گئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھاکہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اور ملازمت سے فارغ کئے جانیوالے ڈاکٹرز کو بحال نہیں کیا جاتا احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا۔

مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے عزیزواقارب کاکہنا ہے کہ ایسے ڈاکٹرز کو حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر فارغ کیا جائے اور ان کے نجی ہسپتالوں میں کام کرنے پر بھی پابندی عائد کی جائے،کیونکہ یہ ڈاکٹرز نہیں ڈاکوئوں ہیں جوکہ صرف پیسے کیلئے کام کرتے ہیںیہ مسیحایا نہیں ہیں 08-17/--94

متعلقہ عنوان :