معاشرے میں تبدیلی لانے کیلئے تمام مکاتب فکر کو مل کر آگے آنا ہوگا،سربراہ اسلامی یکجہتی کونسل

مدارس کے بارے میںپیدا کی گئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں ادارہ امن و تعلیم کا کردار قابل تحسین ہے ،قاضی عبد القدیر خاموش کا تقریب سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 18:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) اسلامی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہاہے کہ معاشرے میں تبدیلی لانے کیلئے تمام مکاتب فکر کو مل کر آگے آنا ہوگا،مدارس کے بارے میںپیدا کی گئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں ادارہ امن و تعلیم کا کردار قابل تحسین ہے ،عالمی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی پالیسیاں تشکیل دیناہوں گی۔

دہشت گردی ،انتہاپسندی اور عدم برداشت کے رویوں کو ختم کرنے کیلئے مکالمہ کو فروغ دینا ہوگا۔مسلکی اختلافات کو ختم کئے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی ،سماجی و مذہبی شخصیات نے اسلامی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی عبد القدیر خاموش کی طرف سے ادارہ امن وتعلیم کے سربراہ ڈاکٹر اظہر حسین کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین ڈاکٹر خالد مسعود ،ڈاکٹر قبلہ ایاز،مفتی خطیب مصطفائی،علامہ انس ظہیر ،پروفیسر ابوبکر صدیق،مولانا حسنات احمد قادری،علامہ عزیز الرحمن حقانی، مولانا فضل اللہ ، مجتبیٰ راٹھو ودیگر نے خطاب بھی کیا مقررین نے کہا کہ حکومت کا بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کیلئے جدوجہد کرنے والے اداروں پر پابندی کا فیصلہ ملک دشمنی کے مترادف ہے این جی اوز پر پابندیاں لگاکر حکومت نے عالمی دنیا کو منفی پیغام دیا ہے مقررین نے کہا کہ مسلکی اختلافات کسی کے مفاد میں نہیں اسلامی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی عبد القدیر خاموش نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ادارہ امن وتعلیم نے مختلف مسالک کے درمیان نفرتیں ختم کرنے میں کلیدی کردار اداکیا ہے ۔

(جاری ہے)

ادارہ امن وتعلیم کے سربراہ ڈاکٹر اظہر حسین کی مکالمہ کے فروغ کیلئے کوششیں قابل تحسین ہیں۔ تمام مکاتب فکر مل کر ڈاکٹر اظہر حسین کی اس جدوجہد کو آگے لیکر چلیں گی

متعلقہ عنوان :