ایف بی آر نے کمپیوٹر ائزڈ و الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کے تحت ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کو اربوں روپے کے سیلز ٹیکس کی ادائیگی شروع کر دی

جمعہ 11 اگست 2017 18:10

ایف بی آر نے کمپیوٹر ائزڈ و الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کے تحت ٹیکسٹائل برآمد ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء)ایف بی آر نے کمپیوٹر ائزڈ و الیکٹرانک پیمنٹ سسٹم کے تحت ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کو اربوں روپے کے سیلز ٹیکس کی ادائیگی شروع کر دی ہے جبکہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدر انجینئر احمد حسن نے حکومت کی طرف سے سیلز ٹیکس کے 26.43 ارب روپے کے ری فنڈ کلیمز کی ادائیگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خاص طور پرٹیکسٹائل برآمدکنندگان کے مالی معاملات میں بہتری آئے گی جبکہ انسانی مداخلت کے بغیر ری فنڈ کلیمزکی ادائیگی کے سلسلہ میں الیکٹرانک پے منٹ سسٹم کے تحت ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کے کلیم ان کے بینک اکانٹس میں منتقل ہونے سے ان کی شکایات کا بھی ازالہ ہو گا۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل سمیت 5 مختلف برآمدی سیکٹرز کو یکم جولائی 2016 سے ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا تھا مگر اس کے باوجود برآمدی سامان کی تیاری میں استعمال ہونے والی بجلی اور گیس سمیت دیگر خام مال پر سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے برآمدکنندگان کی ایک بھاری رقم ری فنڈ کلیموں کے چکر میں پھنس کر رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ برآمدکنندگان حکومت کی توجہ ان ری فنڈ کلیمز کی ادائیگی کی طرف دلاتے رہے مگر ان کی ادائیگی میںغیر معمولی تاخیر کی وجہ سے انہیں اپنی روزمرہ ضروریات کیلئے بھاری مارک اپ پر بینکوں سے سرمایہ لینا پڑا جس کی وجہ سے ان کی پیداواری لاگت بڑھ گئی اور وہ اپنے حریف تجارتی ممالک کا مقابلہ کرنے سے قاصر رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ یورپین یورنین کی طرف سے جی ایس پی پلس کی اضافی سہولت ملنے کے باوجود پاکستان کی برآمدات میں گزشتہ 2 سالوں سے بتدریج کمی ہو رہی ہے۔