وزارت آبی وسائل کے تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے،

کچھی کینال منصوبہ سے ڈیرا بگٹی اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں کو فائدہ ہو گا اور بنجر اراضی سیراب ہو سکے گی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا واپڈا سے متعلقہ امور بارے اجلاس سے خطاب کچھی کینال کامنصوبہ رواں ماہ کے دوران افتتاح کے لئے تیار ہے، نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا پہلا یونٹ آئندہ سال فروری، دوسرا مارچ میں کام شروع کردے گا، تربیلا فور توسیعی منصوبے کا پہلا یونٹ آئندہ سال فروری ، دوسرا اپریل اور تیسرا مئی تک تیار ہوگا، چئیرمین واپڈا کی اجلاس کو بریفنگ

جمعہ 11 اگست 2017 16:57

وزارت آبی وسائل کے تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت آبی وسائل کو ہدایت کی ہے کہ تمام جاری ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی جائے اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ واپڈا سے متعلقہ امور پر وزیراعظم آفس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ معاملات کے بہتر حل کے لئے آبی وسائل کی نئی وزارت قائم کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں آبی سلامتی کے معاملے کو نظر انداز کیا گیا اور ساری توجہ بجلی کی پیداوار پر مرکوز رکھی گئی۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے پانی کے بڑے منصوبوں کا آغاز کیا کیونکہ پانی ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں آبی وسائل کی وزارت کو تعمیری بنانا ہے اور اس سلسلہ میں کوششوں کو تیز کیا جائے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اس موقع پر وزیر اعظم کو پانی اور بجلی کے جاری منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ ماہرین کی نگرانی میں موجودہ حکومت نے شروع کئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو آبی وسائل کے انتظام کے حوالے سے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ موجودہ حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے تمام سٹریٹیجک منصوبے اپنی مقررہ مدت کے اندر مکمل ہو ں گے۔

اجلاس میں بتایاگیا کہ جاری منصوبوں میں کچھی کینال کامنصوبہ رواں ماہ کے دوران افتتاح کے لئے تیار ہے ۔ اس نہر سے ڈیرا بگٹی میں 72ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی۔ چئیرمین واپڈا نے بتایاکہ یہ منصوبہ 15سال سے زیر التواء تھا موجودہ حکومت نے اس پر کام کا آغاز کیا اور اس منصوبے کی تکمیل میں حائل رکاوٹوںکو دور کیا۔ وزیرا عظم نے منصوبے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے ڈیرا بگٹی اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں کو فائدہ ہو گا اور بنجر اراضی سیراب ہو سکے گی۔

چیئرمین واپڈا نے وزیر اعظم کو 969 میگاواٹ کے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے بارے میں بھی بتایا اور کہاکہ فروری 2018ء میں اس منصوبے کا پہلا اور مارچ 2018ء میں دوسرا یونٹ کام شروع کردے گا اور اپریل 2018ء میں تیسرے اور چوتھے یونٹس بھی افتتاح کے لئے تیار ہوں گے۔ 1410میگاواٹ کے تربیلا فور توسیعی منصوبے کے حوالے سے چئیرمین واپڈا نے بتایاکہ فروری 2018ء تک اس کا پہلا یونٹ، اپریل 2018ء تک دوسرا یونٹ اور مئی 2018ء تک تیسرا یونٹس تیار ہوگا۔

اجلاس میں داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ اور دیا میر بھاشا ڈیم کے ابتدائی کام سمیت عنقریب شروع کئے جانیوالے منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کام کے معیار پر سمجھوتا کئے بغیر منصوبوں کی لاگت بڑھنے پر کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوںنے ان منصوبوں کی قومی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقل نگرانی کی بھی ہدایت کی اور کہاکہ تمام فریقین کے مابین اتفاق رائے کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں ان منصوبوں کو ایجنڈے پر لایا جائے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری توجہ دیا میر بھاشا ہونی چاہیے اوراس سلسلہ میں تمام رکاوٹوںکو دور کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں فیصلے لینا ہوں گے۔ اب فیصلے لینے میں مزید تاخیر کرنے کی گنجائش نہیں۔ وزیر اعظم نے آبی وسائل کی مینجمنٹ کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ جائزہ اجلاسوں کے انعقاد کی ہدایت کی اور کہاکہ فریقین کو اس سلسلہ میں اعتماد میں لیا جائے۔ سیکرٹری پانی اور دیگر اعلیٰ حکومتی حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔