پنجاب حکومت ڈرگ ایکٹ 2017کے بارے میں فارماسوٹیکل انڈسٹری کے تحفظات کو فوری دور کرے، خالد اقبال ملک

نئے قانون کے اجراء سے پنجاب میں فارماسوٹیکل مینوفیکچررز، ڈسٹری بیوٹرز، ڈیلرز اور میڈیکل سٹور والوں میں تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے جس سے صنعت کا کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے، صدر اسلام آباد چیمبر

جمعہ 11 اگست 2017 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017کے بارے میں فارماسوٹیکل انڈسٹری کے تحفظات کو فوری دور کرے کیونکہ اس نئے قانون کے اجراء سے پورے صوبہ پنجاب میں فارماسوٹیکل مینوفیکچررز، ڈسٹری بیوٹرز، ڈیلرز اور میڈیکل سٹور والوں میں تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے جس سے اس صنعت کا کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری کا شمار پنجاب میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں میں ہوتا ہے اور یہ انڈسٹری نہ صرف ملک کی ادویات کی ضروریات پوری کر رہی ہے بلکہ برآمدات کو فروغ دے کر ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ بھی کما رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ یہ انڈسٹری ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کئے ہوئے ہے اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔

تاہم نئے قانون کے تحت اتنے زیادہ اختیارات دے دیئے گئے ہیں کہ اگر ان کا ناجائز استعمال کیا گیا تو اس انڈسٹری کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017میں مزید سخت سزائیں اور جرمانے بھی متعارف کرائے گئے ہیں جن کی وجہ سے اس شعبے کا کاروبار کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خالد اقبال ملک نے کہا کہ فارماسوٹیکل شعبے تاجروصنعتکارپنجاب حکومت کی طرف سے جعلی ادویات کو ختم کرنے کی مہم کی حمایت کرتے ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب حکومت ایسے سخت سزائیں و جرمانے متعارف نہ کرائے جن کی وجہ سے فارماسوٹیکل شعبے کی کاروباری برادری کو ان جرائم کی سزا بھگتنی پڑے جو انہوں نے نہ کئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری مزید بہتر ترقی کرنے اور ملک کی اقتصادی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے تاہم نئے قانون کی بعض شرائط سے اس شعبے کا کاروبار کرنے والوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے جس وجہ سے انہوں نے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری کے تمام سٹیک ہولڈرز جدید سائنسی طریقے سے ادویات کی تقسیم کا نظام بہتر کرنے کی کوششوں میں پنجاب حکومت کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں تاہم حکومت مذکورہ ایکٹ کے بارے میں ان کے تمام جائز تحفظات دور کرے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرے۔

آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مذکورہ قانون پر فارما انڈسٹری کے تحفظات دور کرنے کیلئے ان کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کئے لیکن بغیر ان کو اعتماد میں لئے اچانک نیا قانون نافذ کر دیا گیا جس اس شعبے کے تاجروں وصنعتکاروں کو مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت ڈرگ ایکٹ 2017پر نظرثانی کرے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں فارما انڈسٹری کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کرے تا کہ یہ صنعت سازگار ماحول میں مزید بہتر ترقی کر سکے۔

متعلقہ عنوان :