بھا رت کا یو م آ ذادی ،مقبوضہ کشمیر فو جی چھا ونی میں تبدیل

سیکورٹی اقدامات مزید سخت ،ڑی تعداد میں قابض اہلکار تعینات کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ

جمعہ 11 اگست 2017 15:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے 15اگست کو بھارتی یوم آزادی کے پیش نظر پوری مقبوضہ وادی خاص طور پر سرینگر میں حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے ہیں۔ میڈیارپو رٹ کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے سرینگر اور اسکے مضافاتی علاقوں میں بڑے پیمانے پرراہگیروں اور مسافر گاڑیوں کی تلاشی کاسلسلہ شروع کر دیا ہے جبکہ جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔

سرینگر سے شائع ہونے والے ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ نے پوری مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کو انتہائی ہائی الرٹ کر دیا ہے ۔ سرینگر میں بخشی اسٹیڈیم جہاں بھارتی یو م آزادی کی نام نہاد سرکاری تقریب کا انعقاد ہو گاکے اطرا ف میں بڑی تعداد میں قابض اہلکار تعینات کر کے انہیں انتہائی چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

شہریوں سے جگہ جگہ شناختی کارڑ طلب کیے جا رہے ہیں اور ان سے بے جا پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔

کشمیری عوام جو پہلے ہی قابض بھارتی فورسز کے جبر واستبداد کے باعث انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں،کے لیے بھارتی یوم آزادی مزید مشکلات لے آیا ہے اور جگہ جگہ تلاشی اور ہراساں کیے جانے کی کارروائیوں نے انکے لیے اپنی اپنی منزل پر پہنچنا مشکل بنا دیا ہے۔ یاد رہے کہ کشمیری عوام بھارتی یوم آزادی کو ہر برس یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں جبکہ 14اگست کو جگہ جگہ پاکستانی پرچم لہرا کر مملکت خدا داد کے ساتھ اپنی والہانہ وابستگی اور لگائو کا ثبوت دیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :