ٹرمپ اور ٹیلرسن کے بیانات میں تضاد ، امریکی وزارت خارجہ کی وضاحت

شمالی کوریا کے حوالے سے امریکا یکساں آواز میں گفتگو کر رہا ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوارٹ

جمعہ 11 اگست 2017 15:18

ٹرمپ اور ٹیلرسن کے بیانات میں تضاد ، امریکی وزارت خارجہ کی وضاحت
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوارٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے بیانات میں تضاد کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ شمالی کوریا کے حوالے سے امریکا یکساں آواز میں گفتگو کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں ہیدر کا کہنا تھا کہ وہائٹ ہاؤس ہو یا وزارت خارجہ اور یا پھر وزارت دفاع، ہم سب ایک آواز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت پوری دنیا اس وقت ایک آواز ہو کر بات کر رہی ہے اور اس کا مظاہرہ ہم نے ایک ہفتہ قبل سلامتی کونسل میں پیانگ یانگ کے خلاف مزید پابندیوں سے متعلق قرار داد کی منظوری کی شکل میں دیکھ لیا۔ترجمان کا یہ بیان ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے رہ نما کِم جونگ اٴْن کو جاری انتباہ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ کِم جونگ کو اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے آگ اور غضب کا سامنا ہو گا۔

(جاری ہے)

تاہم دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے جنوب مشرقی ایشیا کے دورے سے امریکا واپس آتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا خیال نہیں کہ شمالی کوریا کی جانب سے کوئی قریبی خطرہ موجود ہے۔خاتون ترجمان ہیدر کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے بیان دیے جانے کے بعد ٹرمپ اور ٹیلرسن نے ایک گھنٹے تک ٹیلیفون پر بات چیت کی تھی۔ہیدر نے کہا کہ ہمیں خطرے کی گھنٹی پر غور کرنے دیا جائے۔ محض ایک ماہ کے اندر بین البراعظمی میزائلوں کے دو تجربات ہوئے اور گزشت برس بھی دو نیوکلیئر تجربے کیے گئے۔